Parveen Shakir

پروین شاکر

پاکستان کی مقبول ترین شاعرات میں شامل ، عورتوں کے مخصوص جذبوں کو آواز دینے کے لئے معروف

One of the most popular woman poets who gave expression to feelings and experiences specific to women.

پروین شاکر کی غزل

    اپنی ہی صدا سنوں کہاں تک

    اپنی ہی صدا سنوں کہاں تک جنگل کی ہوا رہوں کہاں تک ہر بار ہوا نہ ہوگی در پر ہر بار مگر اٹھوں کہاں تک دم گھٹتا ہے گھر میں حبس وہ ہے خوشبو کے لئے رکوں کہاں تک پھر آ کے ہوائیں کھول دیں گی زخم اپنے رفو کروں کہاں تک ساحل پہ سمندروں سے بچ کر میں نام ترا لکھوں کہاں تک تنہائی کا ایک ایک ...

    مزید پڑھیے

    کیا کرے میری مسیحائی بھی کرنے والا

    کیا کرے میری مسیحائی بھی کرنے والا زخم ہی یہ مجھے لگتا نہیں بھرنے والا زندگی سے کسی سمجھوتے کے با وصف اب تک یاد آتا ہے کوئی مارنے مرنے والا اس کو بھی ہم ترے کوچے میں گزار آئے ہیں زندگی میں وہ جو لمحہ تھا سنورنے والا اس کا انداز سخن سب سے جدا تھا شاید بات لگتی ہوئی لہجہ وہ مکرنے ...

    مزید پڑھیے

    تیرا گھر اور میرا جنگل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ

    تیرا گھر اور میرا جنگل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ ایسی برساتیں کہ بادل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ بچپنے کا ساتھ ہے پھر ایک سے دونوں کے دکھ رات کا اور میرا آنچل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ وہ عجب دنیا کہ سب خنجر بکف پھرتے ہیں اور کانچ کے پیالوں میں صندل بھیگتا ہے ساتھ ساتھ بارش سنگ ملامت میں بھی وہ ...

    مزید پڑھیے

    بجا کہ آنکھ میں نیندوں کے سلسلے بھی نہیں

    بجا کہ آنکھ میں نیندوں کے سلسلے بھی نہیں شکست خواب کے اب مجھ میں حوصلے بھی نہیں نہیں نہیں یہ خبر دشمنوں نے دی ہوگی وہ آئے آ کے چلے بھی گئے ملے بھی نہیں یہ کون لوگ اندھیروں کی بات کرتے ہیں ابھی تو چاند تری یاد کے ڈھلے بھی نہیں ابھی سے میرے رفوگر کے ہاتھ تھکنے لگے ابھی تو چاک مرے ...

    مزید پڑھیے

    ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا

    ایک سورج تھا کہ تاروں کے گھرانے سے اٹھا آنکھ حیران ہے کیا شخص زمانے سے اٹھا کس سے پوچھوں ترے آقا کا پتہ اے رہوار یہ علم وہ ہے نہ اب تک کسی شانے سے اٹھا حلقۂ خواب کو ہی گرد گلو کس ڈالا دست قاتل کا بھی احساں نہ دوانے سے اٹھا پھر کوئی عکس شعاعوں سے نہ بننے پایا کیسا مہتاب مرے آئنہ ...

    مزید پڑھیے

    دل کا کیا ہے وہ تو چاہے گا مسلسل ملنا

    دل کا کیا ہے وہ تو چاہے گا مسلسل ملنا وہ ستم گر بھی مگر سوچے کسی پل ملنا واں نہیں وقت تو ہم بھی ہیں عدیم الفرصت اس سے کیا ملیے جو ہر روز کہے کل ملنا عشق کی رہ کے مسافر کا مقدر معلوم شہر کی سوچ میں ہو اور اسے جنگل ملنا اس کا ملنا ہے عجب طرح کا ملنا جیسے دشت امید میں اندیشے کا بادل ...

    مزید پڑھیے

    وقت رخصت آ گیا دل پھر بھی گھبرایا نہیں

    وقت رخصت آ گیا دل پھر بھی گھبرایا نہیں اس کو ہم کیا کھوئیں گے جس کو کبھی پایا نہیں زندگی جتنی بھی ہے اب مستقل صحرا میں ہے اور اس صحرا میں تیرا دور تک سایا نہیں میری قسمت میں فقط درد تہہ ساغر ہی ہے اول شب جام میری سمت وہ لایا نہیں تیری آنکھوں کا بھی کچھ ہلکا گلابی رنگ تھا ذہن نے ...

    مزید پڑھیے

    جستجو کھوئے ہوؤں کی عمر بھر کرتے رہے

    جستجو کھوئے ہوؤں کی عمر بھر کرتے رہے چاند کے ہم راہ ہم ہر شب سفر کرتے رہے راستوں کا علم تھا ہم کو نہ سمتوں کی خبر شہر نامعلوم کی چاہت مگر کرتے رہے ہم نے خود سے بھی چھپایا اور سارے شہر کو تیرے جانے کی خبر دیوار و در کرتے رہے وہ نہ آئے گا ہمیں معلوم تھا اس شام بھی انتظار اس کا مگر ...

    مزید پڑھیے

    اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے

    اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے کون ہوگا جو مجھے اس کی طرح یاد کرے دل عجب شہر کہ جس پر بھی کھلا در اس کا وہ مسافر اسے ہر سمت سے برباد کرے اپنے قاتل کی ذہانت سے پریشان ہوں میں روز اک موت نئے طرز کی ایجاد کرے اتنا حیراں ہو مری بے طلبی کے آگے وا قفس میں کوئی در خود مرا صیاد کرے سلب ...

    مزید پڑھیے

    پورا دکھ اور آدھا چاند

    پورا دکھ اور آدھا چاند ہجر کی شب اور ایسا چاند دن میں وحشت بہل گئی رات ہوئی اور نکلا چاند کس مقتل سے گزرا ہوگا اتنا سہما سہما چاند یادوں کی آباد گلی میں گھوم رہا ہے تنہا چاند میری کروٹ پر جاگ اٹھے نیند کا کتنا کچا چاند میرے منہ کو کس حیرت سے دیکھ رہا ہے بھولا چاند اتنے گھنے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5