Pagal Adilabadi

پاگل عادل آبادی

پاگل عادل آبادی کی نظم

    ڈبوں کا دودھ پی کر بچے جو پل رہے ہیں

    ڈبوں کا دودھ پی کر بچے جو پل رہے ہیں وہ سب جوان ہو کر بڈھے نکل رہے ہیں تھالی کا بن کے بیگن نانا پھسل رہے ہیں نانی کی سہیلیوں پہ نیت بدل رہے ہیں ان ہپیوں کو شاید یہ بھی خبر نہیں ہے زلفوں کے گھونسلوں میں بلبل بھی پل رہے ہیں دادا گری میں بابا کچھ کم نہیں تھے لیکن بابا سے بڑھ کے چالو ...

    مزید پڑھیے