Nazeer Jalandhari

نذیر جالندھری

نذیر جالندھری کی رباعی

    کالا تل نسواری آنکھیں

    کالا تل نسواری آنکھیں ہیں مشکوک تمہاری آنکھیں صبر کی رشوت مانگ رہی ہیں ساجن کی پٹواری آنکھیں جب بھی شاپنگ کرنے نکلو فٹ کر لو بازاری آنکھیں لرز گیا تن میرا اس نے ایسے جوڑ کے ماری آنکھیں پاس مرے آ بچ کے بچا کے دیکھتی ہیں سرکاری آنکھیں جی میں ہے چھپ جاؤں ان میں ہائے تری الماری ...

    مزید پڑھیے