گنگا کے کنارے
تا حد نظر جب نظروں میں جنت کے نظارے ہوتے تھے باتوں میں کنائے ہوتے تھے نظروں میں اشارے ہوتے تھے ایسے میں جو آنسو گرتے تھے گرتے ہی ستارے ہوتے تھے جب چاندنی راتوں میں ہم تم گنگا کے کنارے ہوتے تھے وہ رات کا سندر سناٹا چپ سادھے ہوئے جیسے منزل گنگا کی دھڑکتی چھاتی پر ارماں کے دیے ...