Nazeer Banarasi

نذیر بنارسی

نذیر بنارسی کی غزل

    یہ کریں اور وہ کریں ایسا کریں ویسا کریں

    یہ کریں اور وہ کریں ایسا کریں ویسا کریں زندگی دو دن کی ہے دو دن میں ہم کیا کیا کریں دوسروں سے کب تلک ہم پیاس کا شکوہ کریں لاؤ تیشہ ایک دریا دوسرا پیدا کریں حسن خود آئے طواف عشق کرنے کے لیے عشق والے زندگی میں حسن تو پیدا کریں چڑھ کے سولی پر خریدیں گے خریدار آپ کو آپ اپنے حسن کا ...

    مزید پڑھیے

    یہ عنایتیں غضب کی یہ بلا کی مہربانی

    یہ عنایتیں غضب کی یہ بلا کی مہربانی میری خیریت بھی پوچھی کسی اور کی زبانی نہیں مجھ سے جب تعلق تو خفا خفا سے کیوں ہیں نہیں جب مری محبت تو یہ کیسی بد گمانی مرا غم رلا چکا ہے تجھے بکھری زلف والے یہ گھٹا بتا رہی ہے کہ برس چکا ہے پانی ترا حسن سو رہا تھا مری چھیڑ نے جگایا وہ نگاہ میں ...

    مزید پڑھیے

    کتنی شرمیلی لجیلی ہے ہوا برسات کی

    کتنی شرمیلی لجیلی ہے ہوا برسات کی ملتی ہے ان کی ادا سے ہر ادا برسات کی جانے کس مہیوال سے آتی ہے ملنے کے لیے سوہنی گاتی ہوئی سوندھی ہوا برسات کی اس کے گھر بھی تجھ کو آنا چاہئے تھا اے بہار جس نے سب کے واسطے مانگی دعا برسات کی اب کی بارش میں نہ رہ جائے کسی کے دل میں میل سب کی گگری ...

    مزید پڑھیے

    تم نین کے دونوں پٹ میرے لیے وا رکھنا

    تم نین کے دونوں پٹ میرے لیے وا رکھنا میں جلد ہی لوٹوں گا دروازہ کھلا رکھنا جو کہنا ہو کہہ ڈالو ہو جائے گا جی ہلکا جو بات ہے کہنے کی دل میں اسے کیا رکھنا ہے زندہ دلی دولت سب خرچ نہ کر دینا شاید کبھی کام آئے تھوڑی سی بچا رکھنا ہلکی سی کمی کرنا کل کمرے کی زینت میں تصویر ہٹا دینا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3