Nazeer Banarasi

نذیر بنارسی

نذیر بنارسی کی غزل

    نگاہ و دل بھی قدم کی طرح ملا کے چلے

    نگاہ و دل بھی قدم کی طرح ملا کے چلے کس اتحاد سے راہی رہ وفا کے چلے وہاں سے رو کے اٹھے اور مسکرا کے چلے بلا کا غم تھا ہمیں تھے کہ غم چھپا کے چلے فسردہ دل تھے مگر بزم کو ہنسا کے چلے کلی نہ تم سے کھلی ہم چمن خلا کے چلے لپٹ نہ جائے کہیں راہ پائے نازک سے یہ آپ ہاتھ سے دامن کہاں چھڑا کے ...

    مزید پڑھیے

    جو غزل محلوں سے چل کر جھونپڑوں تک آ گئی

    جو غزل محلوں سے چل کر جھونپڑوں تک آ گئی کل سنو گے گاؤں کے چوپال تک پر چھا گئی کھیت میں جو چگ رہی تھی قید میں گھبرا گئی گاؤں کی مینا جو آئی شہر میں دبرا گئی ایسی رانی جس کا جی لگتا نہ تھا ونواس میں اک محبت کی بدولت اس کو کٹیا بھا گئی سینک دیتا تھا جو جاڑے میں غریبوں کے بدن آج اس ...

    مزید پڑھیے

    ایک دیوانے کو آج آئے ہیں سمجھانے کئی

    ایک دیوانے کو آج آئے ہیں سمجھانے کئی پہلے میں دیوانہ تھا اور اب ہیں دیوانے کئی عقل بڑھ کر بن گئی تھی درد سر جاتے کہاں آ گئے دیوانگی کی حد میں فرزانے کئی ساری دنیا آ رہی ہے دیکھنے کے واسطے سرپھروں نے ایک کر ڈالے ہیں ویرانے کئی کیا ہمارے دور کے کچھ پینے والے اٹھ گئے آج خالی کیوں ...

    مزید پڑھیے

    یہاں کی فکر وہاں کا خیال رکھا ہے

    یہاں کی فکر وہاں کا خیال رکھا ہے اکیلے دونوں جہاں کو سنبھال رکھا ہے سیاہ گیسو کو شانوں پہ ڈال رکھا ہے بلا کا سانپ سپیرے نے پال رکھا ہے مجھے تو حشر کے وعدے پہ ٹال رکھا ہے اجل کا نام بدل کر وصال رکھا ہے یہ دن کے دوش پہ بکھری ہیں شام کی زلفیں کہ اک مچھیرے کے کاندھے پہ جال رکھا ...

    مزید پڑھیے

    آس ہی سے دل میں پیدا زندگی ہونے لگی

    آس ہی سے دل میں پیدا زندگی ہونے لگی شمع جلنے بھی نہ پائی روشنی ہونے لگی انتہائے عشق ہے کیسی جفا کیسا گلہ اب تو ان کی ہر خوشی اپنی خوشی ہونے لگی روک اپنا ہاتھ روک اب اے جنون جامہ در حسن پردہ دار کی پردہ دری ہونے لگی الجھی الجھی سانس گھبرائی نظر بہکے قدم اے نگار مست دنیا دوسری ...

    مزید پڑھیے

    ہیں یوں مست آنکھوں میں ڈورے گلابی

    ہیں یوں مست آنکھوں میں ڈورے گلابی شرابی کے پہلو میں جیسے شرابی وہ آنکھیں گلابی اور ایسی گلابی کہ جس رت کو دیکھیں بنا دیں شرابی بدلتا ہے ہر دور کے ساتھ ساقی یہ دنیا ہے کتنی بڑی انقلابی جوانی میں اس طرح ملتی ہیں نظریں شرابی سے ملتا ہے جیسے شرابی نچوڑو کوئی بڑھ کے دامن شفق ...

    مزید پڑھیے

    سنا ہے کہ ان سے ملاقات ہوگی

    سنا ہے کہ ان سے ملاقات ہوگی اگر ہو گئی تو بڑی بات ہوگی نگاہوں سے شرح حکایات ہوگی زباں چپ رہے گی مگر بات ہوگی مرے اشک جس شب کے دامن میں ہوں گے یقیناً وہ تاروں بھری رات ہوگی سمجھتی ہے شام و سحر جس کو دنیا ترے زلف و عارض کی خیرات ہوگی نہ ساون ہی برسا نہ بھادوں ہی برسا بہت شور سنتے ...

    مزید پڑھیے

    دن ڈھلا جاتا ہے شام آتی ہے گھبراتا ہوں میں

    دن ڈھلا جاتا ہے شام آتی ہے گھبراتا ہوں میں ڈوبتا جاتا ہے سورج ڈوبتا جاتا ہوں میں اک ٹھکانہ تھا جہاں بہلا لیا کرتا تھا دل آج اس محفل کو بھی زیر و زبر پاتا ہوں میں آ گئی ہے یاد آج اپنے دل مرحوم کی ساری دنیا سوگ میں ڈوبی ہوئی پاتا ہوں میں میری گزری زندگی آواز دیتی ہے مجھے اے مغنی ...

    مزید پڑھیے

    ہوئے مجھ سے جس گھڑی تم جدا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

    ہوئے مجھ سے جس گھڑی تم جدا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو مری ہر نظر تھی اک التجا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو وہ تمہارا کہنا کہ جائیں گے اگر آ سکے تو پھر آئیں گے اسے اک زمانہ گزر گیا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو مری بے قراریاں دیکھ کر مجھے تم نے دی تھیں تسلیاں مرا چہرہ پھر بھی اداس تھا تمہیں ...

    مزید پڑھیے

    بد گمانی کو بڑھا کر تم نے یہ کیا کر دیا

    بد گمانی کو بڑھا کر تم نے یہ کیا کر دیا خود بھی تنہا ہو گئے مجھ کو بھی تنہا کر دیا زندہ رکھنے کے لیے رکھا ہے اچھا سلسلہ اک مٹایا دوسرا ارمان پیدا کر دیا آپ سمجھانے بھی آئے قبلہ و کعبہ تو کب عشق نے جب بے نیاز دین و دنیا کر دیا بندگان دور حاضر کی خدائی دیکھیے جس جگہ جس وقت چاہا حشر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3