Nazeer Banarasi

نذیر بنارسی

نذیر بنارسی کے تمام مواد

24 غزل (Ghazal)

    نگاہ و دل بھی قدم کی طرح ملا کے چلے

    نگاہ و دل بھی قدم کی طرح ملا کے چلے کس اتحاد سے راہی رہ وفا کے چلے وہاں سے رو کے اٹھے اور مسکرا کے چلے بلا کا غم تھا ہمیں تھے کہ غم چھپا کے چلے فسردہ دل تھے مگر بزم کو ہنسا کے چلے کلی نہ تم سے کھلی ہم چمن خلا کے چلے لپٹ نہ جائے کہیں راہ پائے نازک سے یہ آپ ہاتھ سے دامن کہاں چھڑا کے ...

    مزید پڑھیے

    جو غزل محلوں سے چل کر جھونپڑوں تک آ گئی

    جو غزل محلوں سے چل کر جھونپڑوں تک آ گئی کل سنو گے گاؤں کے چوپال تک پر چھا گئی کھیت میں جو چگ رہی تھی قید میں گھبرا گئی گاؤں کی مینا جو آئی شہر میں دبرا گئی ایسی رانی جس کا جی لگتا نہ تھا ونواس میں اک محبت کی بدولت اس کو کٹیا بھا گئی سینک دیتا تھا جو جاڑے میں غریبوں کے بدن آج اس ...

    مزید پڑھیے

    ایک دیوانے کو آج آئے ہیں سمجھانے کئی

    ایک دیوانے کو آج آئے ہیں سمجھانے کئی پہلے میں دیوانہ تھا اور اب ہیں دیوانے کئی عقل بڑھ کر بن گئی تھی درد سر جاتے کہاں آ گئے دیوانگی کی حد میں فرزانے کئی ساری دنیا آ رہی ہے دیکھنے کے واسطے سرپھروں نے ایک کر ڈالے ہیں ویرانے کئی کیا ہمارے دور کے کچھ پینے والے اٹھ گئے آج خالی کیوں ...

    مزید پڑھیے

    یہاں کی فکر وہاں کا خیال رکھا ہے

    یہاں کی فکر وہاں کا خیال رکھا ہے اکیلے دونوں جہاں کو سنبھال رکھا ہے سیاہ گیسو کو شانوں پہ ڈال رکھا ہے بلا کا سانپ سپیرے نے پال رکھا ہے مجھے تو حشر کے وعدے پہ ٹال رکھا ہے اجل کا نام بدل کر وصال رکھا ہے یہ دن کے دوش پہ بکھری ہیں شام کی زلفیں کہ اک مچھیرے کے کاندھے پہ جال رکھا ...

    مزید پڑھیے

    آس ہی سے دل میں پیدا زندگی ہونے لگی

    آس ہی سے دل میں پیدا زندگی ہونے لگی شمع جلنے بھی نہ پائی روشنی ہونے لگی انتہائے عشق ہے کیسی جفا کیسا گلہ اب تو ان کی ہر خوشی اپنی خوشی ہونے لگی روک اپنا ہاتھ روک اب اے جنون جامہ در حسن پردہ دار کی پردہ دری ہونے لگی الجھی الجھی سانس گھبرائی نظر بہکے قدم اے نگار مست دنیا دوسری ...

    مزید پڑھیے

تمام

14 نظم (Nazm)

    گنگا کے کنارے

    تا حد نظر جب نظروں میں جنت کے نظارے ہوتے تھے باتوں میں کنائے ہوتے تھے نظروں میں اشارے ہوتے تھے ایسے میں جو آنسو گرتے تھے گرتے ہی ستارے ہوتے تھے جب چاندنی راتوں میں ہم تم گنگا کے کنارے ہوتے تھے وہ رات کا سندر سناٹا چپ سادھے ہوئے جیسے منزل گنگا کی دھڑکتی چھاتی پر ارماں کے دیے ...

    مزید پڑھیے

    عید ملن

    بچھڑے ہوؤں کو بچھڑے ہوؤں سے ملائے ہے ہر سمت عید جشن محبت منائے ہے انسانیت کی پینگ محبت بڑھائے ہے موسم ہر اک امید کو جھولا جھلائے ہے بارش میں کھیت ایسی طرح سے نہائے ہے رونق ہر اک کسان کے چہرے پہ آئے ہے ہم سب کو اپنے گھیرے میں لینے کے واسطے چاروں طرف سے گھر کے گھٹا آج آئے ہے حیوانیت ...

    مزید پڑھیے

    دیپاولی

    مری سانسوں کو گیت اور آتما کو ساز دیتی ہے یہ دیوالی ہے سب کو جینے کا انداز دیتی ہے ہردے کے دوار پر رہ رہ کے دیتا ہے کوئی دستک برابر زندگی آواز پر آواز دیتی ہے سمٹتا ہے اندھیرا پاؤں پھیلاتی ہے دیوالی ہنسائے جاتی ہے رجنی ہنسے جاتی ہے دیوالی قطاریں دیکھتا ہوں چلتے پھرتے ماہ پاروں ...

    مزید پڑھیے

    ہولی جوانی کی بولی میں

    اگر آج بھی بولی ٹھولی نہ ہوگی تو ہولی ٹھکانے کی ہولی نہ ہوگی بڑی گالیاں دے گا پھاگن کا موسم اگر آج ٹھٹھا ٹھٹھولی نہ ہوگی وہ کھولیں گے آوارہ موسم کے جھونکے جو کھڑکی شرافت نے کھولی نہ ہوگی ہے ہولی کا دن کم سے کم دوپہر تک کسی کے ٹھکانے کی بولی نہ ہوگی ابھی سے نہ چکر لگا مست ...

    مزید پڑھیے

    چھبیس جنوری

    اے شانتی اہنسا کی اڑتی ہوئی پری آ تو بھی آ کہ آ گئی چھبیس جنوری سر پر بسنت گھاس زمیں پر ہری ہری پھولوں سے ڈالی ڈالی چمن کی بھری بھری آئی نہ تو تو سب کی سنوں گا کھری کھری تجھ بن اداس ہے مری کھیتی ہری بھری آ جلد آ کہ آ گئی چھبیس جنوری گھونگھٹ الٹ رہی ہے چمن کی کلی کلی شاخیں تو ٹیڑھی ...

    مزید پڑھیے

تمام

8 قطعہ (Qita)

تمام

10 رباعی (Rubaai)

تمام