Nazeer Akbarabadi

نظیر اکبرآبادی

میر تقی میر کے ہم عصر ممتاز شاعر، جنہوں نے ہندوستانی ثقافت اور تہواروں پر نظمیں لکھیں ، ہولی ، دیوالی اور دیگر موضوعات پر نظموں کے لئے مشہور

One of the most prominent classical Urdu poets who wrote extensively on Indian culture & festivals. Contemporary of Miir Taqi Miir.Famous for his poems on Holi, Diwali and other festivals.

نظیر اکبرآبادی کی نظم

    آدمی نامہ

    دنیا میں پادشہ ہے سو ہے وہ بھی آدمی اور مفلس و گدا ہے سو ہے وہ بھی آدمی زردار بے نوا ہے سو ہے وہ بھی آدمی نعمت جو کھا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی ٹکڑے چبا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی ابدال، قطب و غوث، ولی آدمی ہوئے منکر بھی آدمی ہوئے اور کفر کے بھرے کیا کیا کرشمے کشف و کرامات کے لیے حتٰی کہ ...

    مزید پڑھیے

    ہولی

    قاتل جو میرا اوڑھے اک سرخ شال آیا کھا کھا کے پان ظالم کر ہونٹھ لال آیا گویا نکل شفق سے بدر کمال آیا جب منہ سے وہ پری رو مل کر گلال آیا اک دم تو دیکھ اس کو ہولی کو حال آیا عیش و طرب کا سامان ہے آج سب گھر اس کے اب تو نہیں ہے کوئی دنیا میں ہمسر اس کے از ماہ تاب ماہی بندے ہیں بے زر اس ...

    مزید پڑھیے

    بنجارہ نامہ

    ٹک حرص و ہوا کو چھوڑ میاں مت دیس بدیس پھرے مارا قزاق اجل کا لوٹے ہے دن رات بجا کر نقارا کیا بدھیا بھینسا بیل شتر کیا گو میں پلا سر بھارا کیا گیہوں چانول موٹھ مٹر کیا آگ دھواں اور انگارا سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا جب لاد چلے گا بنجارا گر تو ہے لکھی بنجارا اور کھیپ بھی تیری بھاری ہے اے ...

    مزید پڑھیے

    برسات کی بہاریں

    ہیں اس ہوا میں کیا کیا برسات کی بہاریں سبزوں کی لہلہاہٹ باغات کی بہاریں بوندوں کی جھمجھماوٹ قطرات کی بہاریں ہر بات کے تماشے ہر گھات کی بہاریں کیا کیا مچی ہیں یارو برسات کی بہاریں بادل ہوا کے اوپر ہو مست چھا رہے ہیں جھڑیوں کی مستیوں سے دھومیں مچا رہے ہیں پڑتے ہیں پانی ہر جا جل ...

    مزید پڑھیے

    ہولی

    پھر آن کے عشرت کا مچا ڈھنگ زمیں پر اور عیش نے عرصہ ہے کیا تنگ زمیں پر ہر دل کو خوشی کا ہوا آہنگ زمیں پر ہوتا ہے کہیں راگ کہیں رنگ زمیں پر بجتے ہیں کہیں تال کہیں زنگ زمیں پر ہولی نے مچایا ہے عجب رنگ زمیں پر گھنگرو کی پڑی آن کے پھر کان میں جھنکار سارنگی ہوئی بین طنبوروں کی ...

    مزید پڑھیے

    بہار

    گلشن عالم میں جب تشریف لاتی ہے بہار رنگ و بو کے حسن کیا کیا کچھ دکھاتی ہے بہار صبح کو لا کر نسیم دل کشا ہر شاخ پر تازہ تر کس کس طرح کے گل کھلاتی ہے بہار نونہالوں کی دکھا کر دم بدم نشو و نما جسم میں روح رواں کیا کیا بڑھاتی ہے بہار بلبلیں چہکارتی ہیں شاخ گل پر جا بجا بلبلیں کیا فی ...

    مزید پڑھیے

    ہولی کی بہاریں

    جب پھاگن رنگ جھمکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی اور دف کے شور کھڑکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی پریوں کے رنگ دمکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی خم، شیشے، جام، جھلکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی محبوب نشے میں چھکتے ہوں تب دیکھ بہاریں ہولی کی ہو ناچ رنگیلی پریوں کا بیٹھے ہوں گل رو ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3