Nazeer Akbarabadi

نظیر اکبرآبادی

میر تقی میر کے ہم عصر ممتاز شاعر، جنہوں نے ہندوستانی ثقافت اور تہواروں پر نظمیں لکھیں ، ہولی ، دیوالی اور دیگر موضوعات پر نظموں کے لئے مشہور

One of the most prominent classical Urdu poets who wrote extensively on Indian culture & festivals. Contemporary of Miir Taqi Miir.Famous for his poems on Holi, Diwali and other festivals.

نظیر اکبرآبادی کی نظم

    روٹیاں

    جب آدمی کے پیٹ میں آتی ہیں روٹیاں پھولی نہیں بدن میں سماتی ہیں روٹیاں آنکھیں پری رخوں سے لڑاتی ہیں روٹیاں سینے اپر بھی ہاتھ چلاتی ہیں روٹیاں جتنے مزے ہیں سب یہ دکھاتی ہیں روٹیاں روٹی سے جس کا ناک تلک پیٹ ہے بھرا کرتا پرے ہے کیا وہ اچھل کود جا بہ جا دیوار پھاند کر کوئی کوٹھا اچھل ...

    مزید پڑھیے

    گرو نانک

    ہیں کہتے نانک شاہ جنہیں وہ پورے ہیں آگاہ گرو وہ کامل رہبر جگ میں ہیں یوں روشن جیسے ناہ گرو مقصود مراد امید سبھی بر لاتے ہیں دل خواہ گرو نت لطف و کرم سے کرتے ہیں ہم لوگوں کا نرباہ گرو اس بخشش کے اس عظمت کے ہیں بابا نانک شاہ گرو سب سیس نوا ارداس کرو اور ہر دم بولو واہ گرو ہر آن دلوں وچ ...

    مزید پڑھیے

    فنا

    دنیا میں کوئی شاد کوئی درد ناک ہے یا خوش ہے یا الم کے سبب سینہ چاک ہے ہر ایک دم سے جان کا ہر دم تپاک ہے ناپاک تن پلید نجس یا کہ پاک ہے جو خاک سے بنا ہے وہ آخر کو خاک ہے ہے آدمی کی ذات کا اس جا بڑا ظہور لے عرش تا بہ فرش چمکتا ہے جس کا نور گزرے ہے ان کی قبر پہ جب وحش اور طیور رو رو یہی کہے ...

    مزید پڑھیے

    مفلسی

    جب آدمی کے حال پہ آتی ہے مفلسی کس کس طرح سے اس کو ستاتی ہے مفلسی پیاسا تمام روز بٹھاتی ہے مفلسی بھوکا تمام رات سلاتی ہے مفلسی یہ دکھ وہ جانے جس پہ کہ آتی ہے مفلسی کہیے تو اب حکیم کی سب سے بڑی ہے شاں تعظیم جس کی کرتے ہیں تو اب اور خاں مفلس ہوئے تو حضرت لقماں کیا ہے یاں عیسیٰ بھی ہو تو ...

    مزید پڑھیے

    دیوالی

    دوستو کیا کیا دوالی میں نشاط و عیش ہے سب مہیا ہے جو اس ہنگام کے شایان ہے اس طرح ہیں کوچہ و بازار پر نقش و نگار ہو عیاں حسن نگارستاں کی جن سے خوب رے گرم جوشی اپنی با جام چراغاں لطف سے کیا ہی روشن کر رہی ہے ہر طرف روغن کی مے مائل سیر چراغاں نخل ہر جا دم بدم حاصل نظارہ حسن شمع رویاں پے ...

    مزید پڑھیے

    دیوالی

    ہر اک مکاں میں جلا پھر دیا دوالی کا ہر اک طرف کو اجالا ہوا دوالی کا سبھی کے دل میں سماں بھا گیا دوالی کا کسی کے دل کو مزا خوش لگا دوالی کا عجب بہار کا ہے دن بنا دوالی کا جہاں میں یارو عجب طرح کا ہے یہ تیوہار کسی نے نقد لیا اور کوئی کرے ہے ادھار کھلونے کھیلوں بتاشوں کا گرم ہے بازار ہر ...

    مزید پڑھیے

    ہولی

    آ دھمکے عیش و طرب کیا کیا جب حسن دکھایا ہولی نے ہر آن خوشی کی دھوم ہوئی یوں لطف جتایا ہولی نے ہر خاطر کو خورسند کیا ہر دل کو لبھایا ہولی نے دف رنگیں نقش سنہری کا جس وقت بجایا ہولی نے بازار گلی اور کوچوں میں غل شور مچایا ہولی نے یا سوانگ کہوں یا رنگ کہوں یا حسن بتاؤں ہولی کا سب ...

    مزید پڑھیے

    شب برات

    کیونکر کرے نہ اپنی نموداری شب برات چلپک چپاتی حلوے سے ہے بھاری شب برات زندوں کی ہے زباں کی مزیداری شب برات مردوں کی روح کی ہے مددگاری شب برات لگتی ہے سب کے دل کو غرض پیاری شب برات شکر کا جن کے حلوہ ہوا وہ تو پورے ہیں گڑ کا ہوا ہے جن کے وہ ان سے ادھورے ہیں شکر نہ گڑ کا جن کے وہ پرکٹ ...

    مزید پڑھیے

    جھونپڑا

    یہ تن جو ہے ہر اک کے اتارے کا جھونپڑا اس سے ہے اب بھی سب کے سہارے کا جھونپڑا اس سے ہے بادشہ کے نظارے کا جھونپڑا اس میں ہی ہے فقیر بچارے کا جھونپڑا اپنا نہ مول کا نہ اجارے کا جھونپڑا بابا یہ تن ہے دم کے گزارے کا جھونپڑا اس میں ہی بھولے بھالے اسی میں سیانے ہیں اس میں ہی ہوشیار اسی میں ...

    مزید پڑھیے

    سامان دیوالی کا

    ہر اک مکاں میں جلا پھر دیا دوالی کا ہر اک طرف کو اجالا ہوا دوالی کا سبھی کے دل میں سماں بھا گیا دوالی کا کسی کے دل کو مزا خوش لگا دیوالی کا عجب بہار کا ہے دن بنا دوالی کا جہاں میں یارو عجب طرح کا ہے یہ تیوہار کسی نے نقد لیا اور کوئی کرے ہے ادھار کھلونے کھیلوں بتاشوں کا گرم ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3