روٹیاں
جب آدمی کے پیٹ میں آتی ہیں روٹیاں پھولی نہیں بدن میں سماتی ہیں روٹیاں آنکھیں پری رخوں سے لڑاتی ہیں روٹیاں سینے اپر بھی ہاتھ چلاتی ہیں روٹیاں جتنے مزے ہیں سب یہ دکھاتی ہیں روٹیاں روٹی سے جس کا ناک تلک پیٹ ہے بھرا کرتا پرے ہے کیا وہ اچھل کود جا بہ جا دیوار پھاند کر کوئی کوٹھا اچھل ...