ہولی
ہوا جو آ کے نشاں آشکار ہولی کا بجا رباب سے مل کر ستار ہولی کا سرود رقص ہوا بے شمار ہولی کا ہنسی خوشی میں بڑھا کاروبار ہولی کا زباں پہ نام ہوا بار بار ہولی کا خوشی کی دھوم سے ہر گھر میں رنگ بنوائے گلال عبیر کے بھر بھر کے تھال رکھوائے نشوں کے جوش ہوئے راگ رنگ ٹھہرائے جھمکتے روپ کے ...