Nazar Siddiqui

نظر صدیقی

نظر صدیقی کے قطعہ

    بستی کی یہ اونچی حویلی درد کی چادر میں لپٹی

    بستی کی یہ اونچی حویلی درد کی چادر میں لپٹی جانے کس کو دیکھ رہی ہے برسوں سے ویران پڑی شاید تم کو یاد تو ہوگا اہل خرد وہ دور کہ جب اہل جنوں کی زنجیروں سے زندانوں میں جان پڑی مذہب سے کھلواڑ کیا تو اس کا یہ انجام ہوا مندر بھی ویران پڑا ہے مسجد بھی سنسان پڑی کس نے کس کو قتل کیا پہچان ...

    مزید پڑھیے