Nazar Barni

نظر برنی

نظر برنی کی نظم

    سو اب بھی ہے

    وہی بیگم کی خوں خواری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے وہی دیرینہ بیماری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے وہی ٹر ٹر وہی خفگی وہی غمزے وہی عشوے وہی طعنوں کی بیماری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے بڑھاپے میں بھی ان کو شوق ہیں عہد جوانی کے ''لپ اسٹک'' کی خریداری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے وہی ہے روٹھنا ان کا وہی ...

    مزید پڑھیے