Nazar Barni

نظر برنی

نظر برنی کی رباعی

    ہے اب تو حسیناؤں کا حلقہ مرے آگے

    ہے اب تو حسیناؤں کا حلقہ مرے آگے سلمیٰ مرے پیچھے ہے زلیخا مرے آگے اب بچ کے کہاں جائے ہر اک سمت ہے دیوار بیوی مرے پیچھے ہے تو بچہ مرے آگے بے پردہ وہ کالج میں تو پھرتی ہیں برابر اوڑھا مری محبوب نے برقعہ مرے آگے میں اب کے الیکشن میں گنوا بیٹھا ضمانت ڈوبا مری قسمت کا ستارہ مرے ...

    مزید پڑھیے

    شکوۂ کلرک

    کیوں میں گھاٹے میں رہوں سود فراموش رہوں موقع مل جائے تو دفتر میں ہی مدہوش رہوں ڈانٹ افسر کی سنوں اور ہمہ تن گوش رہوں ''ہمنوا'' میں بھی کوئی گل ہوں کہ خاموش رہوں ''مسکہ بازی'' کے سبب تاب سخن ہے مجھ کو در حقیقت بہت عرصہ سے گھٹن ہے مجھ کو ہے بجا کام کی چوری میں تو مشہور ہیں ہم پیٹ رشوت سے ...

    مزید پڑھیے

    زباں کیوں ہو؟

    کسی کو دے کے ''ووٹ'' اپنا نواسنج فغاں کیوں ہو؟ جو سر خالی ہو ''بھیجے'' سے تو پھر منہ میں زبان کیوں ہو؟ ہمارے لیڈروں کی کامیابی کا یہ نکتہ ہے! ''جو کرنا ہے'' رکھو دل میں وہ پبلک میں بیاں کیوں ہو؟ کہا صیاد نے پر نوچ کر صحن گلستاں میں! گھٹن ہو لاکھ سینے میں مگر آہ و فغاں کیوں ہو؟ بڑھاپے میں ...

    مزید پڑھیے