فرقت کا فسوں پھیل گیا شام سے پہلے
فرقت کا فسوں پھیل گیا شام سے پہلے انجام نظر آتا ہے انجام سے پہلے ہم جور و ستم سہہ کے بھی شکوہ نہیں کرتے اور مورد الزام ہیں الزام سے پہلے اس واسطے سینے سے لگایا ہے ترا غم ملتی نہیں راحت کبھی آلام سے پہلے اے دوست گوارا ہے مجھے عشق میں سب کچھ کچھ اور بھی کہہ لیجئے بدنام سے ...