تو جب میرے گھر آیا تھا
تو جب میرے گھر آیا تھا میں اک سپنا دیکھ رہا تھا تیرے بالوں کی خوشبو سے سارا آنگن مہک رہا تھا چاند کی دھیمی دھیمی ضو میں سانولا مکھڑا لو دیتا تھا تیری نیند بھی اڑی اڑی تھی میں بھی کچھ کچھ جاگ رہا تھا میرے ہاتھ بھی سلگ رہے تھے تیرا ماتھا بھی جلتا تھا دو روحوں کا پیاسا بادل گرج ...