Nashtar Amrohvi

نشتر امروہوی

نشتر امروہوی کے تمام مواد

7 نظم (Nazm)

    تعارف

    مرے دادا جو برٹش فوج کے نامی بھگوڑے تھے نہ جانے کتنی جیلوں کے انہوں نے قفل توڑے تھے چرس کا اور گانجے کا وہ کاروبار کرتے تھے خدا سے بھی نہیں ڈرتے تھے بس بیگم سے ڈرتے تھے مرے تائے بھی اپنے وقت کے مشہور چیٹر تھے کئی جیلوں کے تو وہ ہاف ایرلی بھی وزیٹر تھے ہر اک غنڈہ انہیں گھر بیٹھے ...

    مزید پڑھیے

    ابا کا چالیسواں

    بوڑھے غریب باپ کے مرنے پہ دفعتاً بیٹے نے سوچا کیسے کروں دفن اور کفن اپنے یہاں تو موت میں خرچے کا ہے چلن غم سے نڈھال بیٹے کے ماتھے پہ تھی شکن جو کچھ تھا پاس دفن و کفن میں اٹھا دیا خرچے نے پھر تو موت کا صدمہ بھلا دیا کرنا پڑا جو دفن کا تا صبح انتظار میت کے پاس چلتی رہی چائے بار بار اور ...

    مزید پڑھیے

    غالبؔ کا پوسٹ مارٹم

    ایک دن غالبؔ کے پڑھ کر شعر میری اہلیہ مجھ سے بولی آپ تو کہتے تھے ان کو اولیا عاشق بنت عنب کو آپ کہتے ہیں ولی فاقہ مستی میں بھی ہر دم کر رہا ہے مے کشی پوجنے سے مہ جبینوں کے یہ باز آتا نہیں اور پھر کافر کہے جانے سے شرماتا نہیں کوئی بھی مہوش اکیلے میں اگر آ جائے ہاتھ چھیڑخوانی کر ...

    مزید پڑھیے

    کثرت اولاد

    کثرت اولاد سے ہم اس قدر بیزار ہیں اب تو بیگم سے الگ رہنے کو بھی تیار ہیں اب یہ عالم ہے کہ جس کمرے میں بھی ڈالو نظر گھر کے ہر کونے میں ہیں بکھرے ہوئے لخت جگر اپنی بیگم پر ہوئے شام و سحر ہم یوں نثار پوسٹروں کی شکل میں رسی پہ لٹکا ہے وہ پیار جس طرف بھی دیکھیے اولاد ہی اولاد ہے خانہ ...

    مزید پڑھیے

    بیویاں

    شادی کے بعد گھر میں جب آتی ہیں بیویاں شرم و حیا کا ڈھونگ رچاتی ہیں بیویاں پہلے تو شوہروں کو پٹاتی ہیں بیویاں تگنی کا ناچ پھر یہ نچاتی ہیں بیویاں ہر شب شب برات بناتی ہیں بیویاں کچھ دن کے بعد چھکے چھڑاتی ہیں بیویاں پہلے پہل تو کہتی ہیں تم ہو مرے بلم تم مل گئے تو ہو گئے دنیا کے دور ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 قطعہ (Qita)