ہزل
غیر سے تھوڑی سی اک دن بے وفائی کر کے دیکھ کتنا سچا پیار ہے میرا ٹرائی کر کے دیکھ خط نہیں لکھتا ہوں میں مجھ کو نہ یہ الزام دے اپنی الماری کی بھی ایک دن صفائی کر کے دیکھ سوئی دھاگہ ہاتھ میں ہے اور کوئی کپڑا نہیں کھال حاضر ہے مری اس پر کڑھائی کر کے دیکھ روبرو ہو یار تو رخ اپنا اس سے ...