ایک عام سی لڑکی
وہ ایک عام سی لڑکی ہے دیکھ کر جس کو نہ جانے کیوں مجھے ایسا خیال آتا ہے کہ اس کے ہنسنے کا انداز یہ بتاتا ہے ہوئی نہیں ہے غم دل سے رسم و راہ ابھی پڑی نہیں ہے کوئی چوٹ ابھی رگ جاں پر کسی نگاہ سے الجھی نہیں نگاہ ابھی وہ ایک عام سی لڑکی اک ایسا جذبہ ہے ملی نہیں جسے الفاظ میں پناہ ابھی وہ ...