Naresh Kumar Shad

نریش کمار شاد

ممتاز اردو شاعر/ قطعات کے لئے مشہور

Prominent Urdu poet known for his 'Qataat'.

نریش کمار شاد کی غزل

    رونق بڑھے گی روئے نشاط جمال کی

    رونق بڑھے گی روئے نشاط جمال کی تھوڑی سی گرد ڈال دو اس پر ملال کی دیتی رہی فریب انہیں بھی تری وفا آغاز میں بھی جن کو خبر تھی مآل کی اب اس مقام پر ہے مری زندگی جہاں کیفیت ایک سی ہے نشاط و ملال کی اللہ رے جذب دید کہ اہل نگاہ سے خود حسن بھیک مانگ رہا ہے جمال کی دل پھر بھی آ گیا غم ...

    مزید پڑھیے

    ایک دھوکا ہے یہ شب رنگ سویرا کیا ہے

    ایک دھوکا ہے یہ شب رنگ سویرا کیا ہے یہ اجالا ہے اجالا تو اندھیرا کیا ہے تو مرے غم میں نہ ہنستی ہوئی آنکھوں کو رلا میں تو مر مر کے بھی جی سکتا ہوں میرا کیا ہے ذرے ذرے میں دھڑکتی ہے کوئی شے جیسے تری نظروں نے فضاؤں میں بکھیرا کیا ہے درد دنیا کی تڑپ دل میں مرے رہنے دے تو تو آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    بدگماں مجھ سے نہ اے فصل بہاراں ہونا

    بدگماں مجھ سے نہ اے فصل بہاراں ہونا میری عادت ہے خزاں میں بھی گل افشاں ہونا میرے غم کو بھی دل آویز بنا دیتا ہے تیری آنکھوں سے مرے غم کا نمایاں ہونا کیوں نہ پیار آئے اسے اپنی پریشانی پر سیکھ لے جو تری زلفوں سے پریشاں ہونا میرے وجدان نے محسوس کیا ہے اکثر تیری خاموش نگاہوں کا غزل ...

    مزید پڑھیے

    پھر اس دنیا سے امید وفا ہے

    پھر اس دنیا سے امید وفا ہے تجھے اے زندگی کیا ہو گیا ہے بڑی ظالم نہایت بے وفا ہے یہ دنیا پھر بھی کتنی خوشنما ہے کوئی دیکھے تو بزم زندگی میں اجالوں نے اندھیرا کر دیا ہے خدا سے لوگ بھی خائف کبھی تھے مگر لوگوں سے اب خائف خدا ہے مزے پوچھو کچھ اس سے زندگی کے حوادث میں جسے جینا پڑا ...

    مزید پڑھیے

    ڈوب کر پار اتر گئے ہیں ہم

    ڈوب کر پار اتر گئے ہیں ہم لوگ سمجھے کہ مر گئے ہیں ہم اے غم دہر تیرا کیا ہوگا یہ اگر سچ ہے مر گئے ہیں ہم خیر مقدم کیا حوادث نے زندگی میں جدھر گئے ہیں ہم یا بگڑ کر اجڑ گئے ہیں لوگ یا بگڑ کر سنور گئے ہیں ہم موت کو منہ دکھائیں کیا یا رب زندگی ہی میں مر گئے ہیں ہم ہائے کیا شے ہے نشۂ مے ...

    مزید پڑھیے

    حیات ہے کہ مسلسل سفر کا عالم ہے

    حیات ہے کہ مسلسل سفر کا عالم ہے ہر ایک سانس میں وحشی غزال کا رم ہے جہاں ازل سے گھٹا ٹوپ ظلمتیں ہیں محیط وہاں بھی آج فروزاں نگاہ آدم ہے انہیں کے خون سے دمکے گا کل رخ گیتی حیات جن کے لئے آج ساغر سم ہے اسی کی آنچ سے پگھلے گا زندگی کا جمود جو سوز آج بظاہر دلوں میں کم کم ہے جہان سوز ...

    مزید پڑھیے

    شام وعدہ کا ڈھل گیا سایہ (ردیف .. ا)

    شام وعدہ کا ڈھل گیا سایہ آنے والا ابھی نہیں آیا زندگی کے غموں کو اپنا کر ہم نے دراصل تم کو اپنایا جستجو ہی دلوں کی منزل تھی ہم نے کھو کر تجھے، تجھے پایا زندگی نام ہے جدائی کا آپ آئے تو مجھ کو یاد آیا ہم نے تیری جفا کے پردے میں خود بھی دل پر بہت ستم ڈھایا زندگی سے تو خیر شکوہ ...

    مزید پڑھیے

    ناروا ہے کسی کی ہم راہی

    ناروا ہے کسی کی ہم راہی راہ میں جا رہا ہوں تنہا ہی پھر بھی کیسا نفیس دھوکا ہے رنگ و بو ہے اگرچہ دھوکا ہی دل تری یاد میں تڑپتا ہے جیسے بے آب ہو کوئی ماہی فیض ساقی کا عام تھا ہر چند ہم کو رہنا مگر تھا پیاسا ہی آدمی تو فقیر ہی سا ہے ٹھاٹ ہیں شادؔ کے مگر شاہی

    مزید پڑھیے

    بجلیوں کی ہنسی اڑانے کو

    بجلیوں کی ہنسی اڑانے کو خود جلاتا ہوں آشیانے کو رو رہا ہے اگرچہ دل پھر بھی مسکراتا ہوں مسکرانے کو مطلقاً دل کشی نہ تھی اس میں کون سنتا مرے فسانے کو چھین لی اس نے طاقت پرواز آگ لگ جائے آشیانے کو شادؔ اتنا ہی ہم سمجھتے ہیں ہم سمجھتے نہیں زمانے کو

    مزید پڑھیے

    ترا تذکرہ سو بہ سو کیوں کریں ہم

    ترا تذکرہ سو بہ سو کیوں کریں ہم محبت کو بے آبرو کیوں کریں ہم لکھی ہے مقدر میں نا کامیابی کریں تو غم آرزو کیوں کریں ہم اگر رنگ و بو اس چمن کا ہے فانی نظر مائل رنگ و بو کیوں کریں ہم حسینوں کا پاس وفا غیر ممکن حسینوں سے یہ آرزو کیوں کریں ہم عداوت ہی جب حاصل دوستی ہے محبت کی پھر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2