Mustansar Husain Tarar

مستنصر حسین تارڑ

ہر حلقے میں پڑھے جانے والے مقبول ترین پاکستانی فکشن نویس اور سفرنامہ نگار۔ غیر معمولی ادبی حسن کی حامل تحریروں کے لیے معروف۔

One of the most read fiction and travelogue writers from Pakistan; known for his unique creativity and appeal.

مستنصر حسین تارڑ کی رباعی

    آدھی رات کا سورج

    ’’برائے فروخت۔ اعلیٰ پیڈگری کے السیشین پلے۔ خاصے پلے ہوئے۔ معزز گھرانے میں پروردہ۔ صرف کتوں سے بے پناہ پیار کرنے والے باذوق حضرات رجوع فرمائیں۔ قیمت پانچ سو روپے فی پلا۔ فون۔۔۔‘‘ ’’بہت خوب۔۔۔‘‘ میں نے جماہی لیتے ہوئے کروٹ بدلی۔ میری بیوی ابھی تک لحاف میں منہ ڈھانپے سو ...

    مزید پڑھیے

    بادشاہ

    اور جب وہیل کا جثہ آخری مرتبہ سطح پر ابھرتا ہے تو ماہی گیر جان جاتے ہیں کہ وہ اب کبھی روپوش نہ ہو سکے گی۔ وہ ختم ہو چکی ہے اور وہ بوڑھی کشتی سے ٹیک لگا کر خون آلود ہتھیلیوں کو اطمینان سے پونچھتے ہیں اور اس کے سرخی سے لتھڑے سفید دھڑ پر ’’ہم جیت گئے‘‘ کی نظریں گاڑے سمندر میں سفر کا ...

    مزید پڑھیے

    ذات کا قتل

    انتونیو نے مانتیلا کی بوتل اٹھا کر اپنے گرم ماتھے کے ساتھ لگا دی۔ چاند کی کرنیں بوتل میں باقی ماندہ شراب کے قطروں میں جھلملائیں اور منعکس ہو کر اس کی کالی بھور مخمور آنکھوں میں اترتی چلی گئیں۔ ’’ویوا۔۔۔‘‘ اس کی بھرائی ہوئی آواز بل رنگ کی ہزاروں خالی نشستوں سے ٹکرا کر گونجی ...

    مزید پڑھیے

    پریم

    اپنے آپ کو ہمیشہ کے لیے چھوڑجانا کیسا ہوتا ہے؟ انسان دوسروں کو تو نہیں چھوڑتا کہ وہ موجود رہتے ہیں، بیدار ہوتے ہیں، سوتے ہیں، کھاتے پیتے اور ہنستے بھی ہیں۔۔۔ وہ اپنے آپ کو چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔ اپنے ہاتھوں کو، اپنی آنکھوں کو، پیاس اور بھوک کو، جاگنے اور مسکرانے کو بھی۔ جس لمحے وہ ...

    مزید پڑھیے

    آکٹوپس

    اب اسے اپنا ہر قدم اکھاڑنا پڑ رہا تھا جیسے وہ کیچڑ میں بھاگ رہا ہو۔ سپورٹس شوز میں پیک شدہ پاؤں وزنی ہو رہے تھے۔ بدن آگے نکلتا مگر پاؤں گھسٹتے پیچھے رہ جاتے، دندان سازکے شوکیس میں رکھی بتیسی بھنچی ہوئی، دماغ کے خلیوں کو ایس۔ او۔ ایس بھیجا ہوا۔۔۔ صرف چند قدم اور۔۔۔ اذیت کے چند ...

    مزید پڑھیے

    ڈائری ۸۳ء

    پہلا دن، فقیر آتا ہے، صدا دیتا ہے، چلاجاتا ہے، پتہ نہیں کیا صدا دیتا ہے، کہاں سے آتا ہے، کہاں چلا جاتا ہے لیکن فقیر ہے اور صدا دیتا ہے۔ جمعرات ہو تو دس پیسے فی فقیر کے حساب سے اپنے رزق حلال سے نکالتا ہوں۔ محتاجوں، بیواؤں، یتیموں اور فقیروں کو خیرات دیتا ہوں۔ کر بھلا سو ہو بھلا۔ ...

    مزید پڑھیے

    درخت

    کلہاڑے کا لشکتا پھل درخت کی چھال کو چیرتا ہوا سفید گودے میں کھب گیا۔ یہ پہلی ضرب تھی۔ لکڑہارے نے ہتھیلیوں پر تھوکا اور دستے کو مضبوطی سے تھام کر اسے درخت سے علیحدہ کرنے کی کوشش کی مگر وہ ایسا نہ کر سکا۔۔۔ بازوؤں میں اتنی طاقت نہ تھی۔ اس نے آسمان کی جانب دیکھا جیسے غیبی مدد کا ...

    مزید پڑھیے

    بابا بگلوس

    گرمی سے پگھلے ہوئے شہر کی ابلتی رات میں ایک بدن کو نچوڑ کر یخ کر دینے والی چیخ کا گرم سیسہ کانوں میں اترا۔ بابے بگلوس نے کروٹ بدلی۔ ایک اور چیخ کا گرم پتھر اس کی کھوپڑی پر گرا اور ٹھنڈا ہو گیا۔ پھر یکے بعد دیگرے کئی چیخوں کے دہکتے اولے اس کے بدن پر برسے۔ کیا مصیبت ہے۔ عمارت کے اہل ...

    مزید پڑھیے

    سیاہ آنکھ میں تصویر

    لارنزد کی لاش کئی روز تک مقدس پہاڑی کی چوٹی پر گڑی صلیب سے جھولتی رہی۔ انہوں نے اسے صلیب پر میخوں سے گاڑنے کی بجائے ایک رسہ لٹکا کر پھانسی دی تھی۔ میخیں مہنگی ہوتی ہیں۔ ایک مرتبہ گاڑی جائیں تو آسانی سے اکھڑتی نہیں۔ ضائع ہو جاتی ہیں۔ رسہ سستا ہوتا ہے۔ پھانسی دینے کے لیے کوئی اور ...

    مزید پڑھیے

    گیس چیمبر

    مجھے زندہ رہنے کے لیے تین چیزیں درکار ہیں۔ ہوا، دودھ اور نیند۔ جب وہ مجھے ہسپتال سے لائے تو ابھی میری آنکھیں بند تھیں۔ پپوٹوں سے پرے مناظر پھیلے ہوں گے جو میں پہلی مرتبہ دیکھوں گا۔ مناظر ہونے چاہئیں۔ اگر نہ ہوئے تو میری کھوپڑی میں ان دوچھیدوں کی کیا ضرورت تھی؟ سنا ہے یہ منظر، ...

    مزید پڑھیے