Mustansar Husain Tarar

مستنصر حسین تارڑ

ہر حلقے میں پڑھے جانے والے مقبول ترین پاکستانی فکشن نویس اور سفرنامہ نگار۔ غیر معمولی ادبی حسن کی حامل تحریروں کے لیے معروف۔

One of the most read fiction and travelogue writers from Pakistan; known for his unique creativity and appeal.

مستنصر حسین تارڑ کے تمام مواد

1 مضمون (Articles)

    کیوں کہ ہم ان سے بہتر مسلمان تھے: تارڑ صاحب کی سقوط ڈھاکہ سے منسلک تحریر

    سقوط ڈھاکہ

     ان کے خزانے میں پاکستان سے دوگنے  ذخائر ہیں، وہ اپنے ائیر پورٹس، کارپوریشنیں، بجلی  گھر، موٹر وے  اور کار خانے غیر ملکی سرمایہ  داروں کے ہاتھوں فروخت کرنے کی نا کام کوشش نہیں کر  رہے۔ البتہ وہ ایک میدان میں پیچھے رہ گئے ہیں۔ ان کا تقریباً ہر ایک   ممبر  پارلیمنٹ اتنا بے  چارہ ہے کہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شمولیت کے لیے سائیکل، رکشے یا کسی کھٹارہ کار میں آتا ہے بلکہ کبھی کبھی تو پیدل بھی آتا ہے۔

    مزید پڑھیے

10 افسانہ (Story)

    آدھی رات کا سورج

    ’’برائے فروخت۔ اعلیٰ پیڈگری کے السیشین پلے۔ خاصے پلے ہوئے۔ معزز گھرانے میں پروردہ۔ صرف کتوں سے بے پناہ پیار کرنے والے باذوق حضرات رجوع فرمائیں۔ قیمت پانچ سو روپے فی پلا۔ فون۔۔۔‘‘ ’’بہت خوب۔۔۔‘‘ میں نے جماہی لیتے ہوئے کروٹ بدلی۔ میری بیوی ابھی تک لحاف میں منہ ڈھانپے سو ...

    مزید پڑھیے

    بادشاہ

    اور جب وہیل کا جثہ آخری مرتبہ سطح پر ابھرتا ہے تو ماہی گیر جان جاتے ہیں کہ وہ اب کبھی روپوش نہ ہو سکے گی۔ وہ ختم ہو چکی ہے اور وہ بوڑھی کشتی سے ٹیک لگا کر خون آلود ہتھیلیوں کو اطمینان سے پونچھتے ہیں اور اس کے سرخی سے لتھڑے سفید دھڑ پر ’’ہم جیت گئے‘‘ کی نظریں گاڑے سمندر میں سفر کا ...

    مزید پڑھیے

    ذات کا قتل

    انتونیو نے مانتیلا کی بوتل اٹھا کر اپنے گرم ماتھے کے ساتھ لگا دی۔ چاند کی کرنیں بوتل میں باقی ماندہ شراب کے قطروں میں جھلملائیں اور منعکس ہو کر اس کی کالی بھور مخمور آنکھوں میں اترتی چلی گئیں۔ ’’ویوا۔۔۔‘‘ اس کی بھرائی ہوئی آواز بل رنگ کی ہزاروں خالی نشستوں سے ٹکرا کر گونجی ...

    مزید پڑھیے

    پریم

    اپنے آپ کو ہمیشہ کے لیے چھوڑجانا کیسا ہوتا ہے؟ انسان دوسروں کو تو نہیں چھوڑتا کہ وہ موجود رہتے ہیں، بیدار ہوتے ہیں، سوتے ہیں، کھاتے پیتے اور ہنستے بھی ہیں۔۔۔ وہ اپنے آپ کو چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔ اپنے ہاتھوں کو، اپنی آنکھوں کو، پیاس اور بھوک کو، جاگنے اور مسکرانے کو بھی۔ جس لمحے وہ ...

    مزید پڑھیے

    آکٹوپس

    اب اسے اپنا ہر قدم اکھاڑنا پڑ رہا تھا جیسے وہ کیچڑ میں بھاگ رہا ہو۔ سپورٹس شوز میں پیک شدہ پاؤں وزنی ہو رہے تھے۔ بدن آگے نکلتا مگر پاؤں گھسٹتے پیچھے رہ جاتے، دندان سازکے شوکیس میں رکھی بتیسی بھنچی ہوئی، دماغ کے خلیوں کو ایس۔ او۔ ایس بھیجا ہوا۔۔۔ صرف چند قدم اور۔۔۔ اذیت کے چند ...

    مزید پڑھیے

تمام