پلاسٹک سے چلے گی کار اور روشن ہوگا گھر
آلودگی کی فہرست میں نیا دشمن پلاسٹک ہے جس کے ذرات خون اور پھیپھڑوں تک جارہے ہیں۔ ایکوواچ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہر سال دس سمندری پرندے اور ایک لاکھ سمندری جانور پلاسٹک کی آلودگی کی وجہ سے مارے جاتے ہیں۔ ہر سال اتنا پلاسٹک پھینکا جاتا ہے کہ وہ پوری دنیا کے گرد چار دفعہ لپیٹا جاسکتا ہے۔ تقریباً پچاس فیصد پلاسٹک صرف ایک بار استعمال کرکے پھینک دیا جاتا ہے۔ لیکن خوش کن خبر یہ ہے سنگاپور میں بے کار پلاسٹک سے ہائیڈروجن گیس (ماحول دوست ایندھن) بنانے کا کامیاب تجربہ ہوا ہے۔