میں معلم ہوں کہ تدریس ہے میرا شیوہ
میں معلم ہوں کہ تدریس ہے میرا شیوہ نا مہذب کو میں تہذیب کی ضو دیتا ہوں میری ہستی ہے ضیاؔ خلق و مروت کا چراغ میں زمانے کو نئے عزم کی لو دیتا ہوں
میں معلم ہوں کہ تدریس ہے میرا شیوہ نا مہذب کو میں تہذیب کی ضو دیتا ہوں میری ہستی ہے ضیاؔ خلق و مروت کا چراغ میں زمانے کو نئے عزم کی لو دیتا ہوں
ندی نالے سمندر اور دریا پار کرتے ہیں اگر صحرا مقابل ہو اسے گلزار کرتے ہیں ضیاؔ سورج ہتھیلی پر سجا لینا تو آساں ہے زمانے کا جو مستقبل ہے ہم تیار کرتے ہیں