اس رشتے میں لاکھ تار ہوں بلکہ سوا
اس رشتے میں لاکھ تار ہوں بلکہ سوا اتنے ہی برس شمار ہوں بلکہ سوا ہر سینکڑے کو ایک گرہ فرض کریں ایسی گرہیں ہزار ہوں بلکہ سوا
عظیم شاعر۔ عالمی ادب میں اردو کی آواز۔ خواص و عوام دونوں میں مقبول۔
Great Urdu poet occupying a place of pride in world literature. Also one of the most quotable poets having shers for almost all situations of life.
اس رشتے میں لاکھ تار ہوں بلکہ سوا اتنے ہی برس شمار ہوں بلکہ سوا ہر سینکڑے کو ایک گرہ فرض کریں ایسی گرہیں ہزار ہوں بلکہ سوا
حق شہ کی بقا سے خلق کو شاد کرے تاشاہ شیوع دانش و داد کرے یہ دی جو گئی ہے رشتۂ عمر میں گانٹھ ہے صفر کہ افزایش اعداد کرے
شب زلف و رخ عرق فشاں کا غم تھا کیا شرح کروں کہ طرفہ تر عالم تھا رویا میں ہزار آنکھ سے صبح تلک ہر قطرۂ اشک دیدۂ پرنم تھا
یاران رسول یعنی اصحاب کبار ہیں گرچہ بہت خلیفہ ان میں ہیں چار ان چار میں ایک سے ہو جس کو انکار غالبؔ وہ مسلمان نہیں ہے زنہار
ہیں شہ میں صفات ذوالجلالی باہم آثار جلالی و جمالی باہم ہوں شاد نہ کیوں سافل و عالی باہم ہے اب کے شب قدر و دوالی باہم
اصحاب کو جو کہ ناسزا کہتے ہیں سمجھیں تو ذرا دل میں کہ کیا کہتے ہیں سمجھا تھا نبی نے ان کو اپنا ہمدم ہے ہے نہ کہو کسے برا کہتے ہیں
سامان خور و خواب کہاں سے لاؤں آرام کے اسباب کہاں سے لاؤں روزہ مرا ایمان ہے غالبؔ لیکن خس خانہ و برفاب کہاں سے لاؤں
مشکل ہے زبس کلام میرا اے دل سن سن کے اسے سخنوران کامل آساں کہنے کی کرتے ہیں فرمایش گویم مشکل وگرنہ گویم مشکل
اے کثرت فہم بے شمار اندیشہ ہے اصل خرد سے شرمسار اندیشہ یک قطرۂ خون و دعوت صد نشتر یک وہم و عبادت ہزار اندیشہ
دل تھا کہ جو جان درد تمہید سہی بیتابی رشک و حسرت دید سہی ہم اور فسردن اے تجلی افسوس تکرار روا نہیں تو تجدید سہی