ہم گرچہ بنے سلام کرنے والے
ہم گرچہ بنے سلام کرنے والے کرتے ہیں درنگ کام کرنے والے کہتے ہیں کہیں خدا سے اللہ اللہ وہ آپ ہیں صبح و شام کرنے والے
عظیم شاعر۔ عالمی ادب میں اردو کی آواز۔ خواص و عوام دونوں میں مقبول۔
Great Urdu poet occupying a place of pride in world literature. Also one of the most quotable poets having shers for almost all situations of life.
ہم گرچہ بنے سلام کرنے والے کرتے ہیں درنگ کام کرنے والے کہتے ہیں کہیں خدا سے اللہ اللہ وہ آپ ہیں صبح و شام کرنے والے
یاران نبی میں تھی لڑائی کس میں الفت کی نہ تھی جلوہ نمائی کس میں وہ صدق وہ عدل وہ حیا اور وہ علم بتلاؤ کوئی کہ تھی برائی کس میں
دیکھ وہ برق تبسم بس کہ دل بیتاب ہے دیدۂ گریاں مرا فوارۂ سیماب ہے کھول کر دروازۂ میخانہ بولا مے فروش اب شکست توبہ میخواروں کو فتح الباب ہے
گر جوہر امتیاز ہوتا ہم میں رسوا کرتے نہ آپ کو عالم میں ہیں نام و نگیں کمیں گہ نقب شعور یہ چور پڑا ہے خانۂ خاتم میں
سامان ہزار جستجو یعنی دل ساغر کش خون آرزو یعنی دل پشت و رخ آئنہ ہے دین و دنیا منظور ہے دو جہاں سے نو یعنی دل
یاران نبی سے رکھ تولّا باللہ ہر یک ہے کمال دیں میں یکتا باللہ وہ دوست نبی کے اور تم ان کے دشمن لا حول ولا قوۃ الا باللہ
دکھ جی کے پسند ہو گیا ہے غالبؔ دل رک رک کر بند ہو گیا ہے غالبؔ واللہ کہ شب کو نیند آتی ہی نہیں سونا سوگند ہو گیا ہے غالبؔ
بے گریہ کمال ترجبینی ہے مجھے در بزم وفا خجل نشینی ہے مجھے محروم صدا رہا بغیر از یک تار ابریشم ساز موے چینی ہے مجھے
بعد از اتمام بزم عید اطفال ایام جوانی رہے ساغر کش حال آ پہنچے ہیں تا سواد اقلیم عدم اے عمر گزشتہ یک قدم استقبال
اے روشنی دیدہ شہاب الدین خاں کٹتا ہے بتاؤ کس طرح سے رمضاں ہوتی ہے تراویح سے فرصت کب تک سنتے ہو تراویح میں کتنا قرآں