منظور ہے گزارش احوال واقعی
منظور ہے گزارش احوال واقعی اپنا بیان حسن طبیعت نہیں مجھے سو پشت سے ہے پیشۂ آبا سپہ گری کچھ شاعری ذریعۂ عزت نہیں مجھے آزادہ رو ہوں اور مرا مسلک ہے صلح کل ہر گز کبھی کسی سے عداوت نہیں مجھے کیا کم ہے یہ شرف کہ ظفر کا غلام ہوں مانا کہ جاہ و منصب و ثروت نہیں مجھے استاد شہ سے ہو مجھے ...