Mirza Ghalib

مرزا غالب

عظیم شاعر۔ عالمی ادب میں اردو کی آواز۔ خواص و عوام دونوں میں مقبول۔

Great Urdu poet occupying a place of pride in world literature. Also one of the most quotable poets having shers for almost all situations of life.

مرزا غالب کی رباعی

    خسر کا شجرہ اور مرزا کی شرارت

    مرزا صاحب کے خسر مرزا الٰہی بخش خان پیری مریدی بھی کرتے تھے اور اپنے سلسلے کے شجرہ کی ایک ایک کاپی اپنے مریدوں کو دیا کرتے تھے ۔ ایک دفعہ انہوں نے مرزا صاحب سے شجرہ نقل کرنے کے لیے کہا۔ مرزا صاحب نے نقل تو کردی مگر اس طرح کہ ایک نام لکھ دیا دوسرا چھوڑ دیا تیسرا پھر لکھ دیا ، چوتھا ...

    مزید پڑھیے

    بوتل کی دعا

    ایک شام مرزا کو شراب نہ ملی تو نماز پڑھنے چلے گئے ۔ اتنے میں ان کا ایک شاگرد آیا اور اسے معلوم ہوا کہ مرزا کو آج شراب نہیں ملی، چنانچہ اس نے شراب کا انتظام کیا اور مسجد کے سامنے پہنچا۔ وہاں سے مرزا کو بوتل دکھائی۔ بوتل دیکھتے ہی مرزا وضو کرنے کے بعد مسجد سے نکلنے لگے ،تو کسی نے ...

    مزید پڑھیے

    تف بر ایں وبا!

    ایک دفعہ دہلی میں وبا پھیلی ۔ میر مہدی مجروحؔ نے جو مرزا صاحب کے شاگردوں میں سے تھے، مرزا صاحب سے بذریعہ خط دریافت کیا کہ’’وباشہر سے دفع ہوئی یا ابھی تک موجود ہے ؟‘‘ مرزا صاحب جواب میں لکھتے ہیں۔ بھئی کیسی وبا ؟ جب (مجھ جیسے) چھیا سٹھ برس کے بڈھے اور چوسٹھ برس کی بڑھیا (مرزا ...

    مزید پڑھیے

    پہلے گورے کی قید میں تھا اب کالے کی

    جب مرزا قید سے چھوٹ کر آئے تومیاں کالے صاحب کے مکان میں آکر رہے تھے ۔ ایک روز میاں صاحب کے پاس بیٹھے تھے کہ کسی نے آکر قید سے چھوٹنے کی مبارکباد دی ۔ مرزا نے کہا’’کون بھڑوا قید سے چھوٹا ہے !پہلے گورے کی قید میں تھا، اب کالے کی قید میں ہوں۔‘‘

    مزید پڑھیے

    آنکھیں پھوٹیں جو ایک حرف بھی پڑھا ہو

    مارہرے کی خانقاہ کے بزرگ سید صاحب عالم نے غالبؔ کو ایک خط لکھا۔ ان کی تحریر نہایت شکستہ تھی۔ اسے پڑھنا جوئے شیر لانے کے مترادف تھا۔ غالبؔ نے انہیں جواب دیا : ’’پیرو مرشد، خط ملا چوما چاٹا، آنکھوں سے لگایا ، آنکھیں پھوٹیں جو ایک حرف بھی پڑھا ہو۔ تعویذ بناکر تکیہ میں رکھ لیا.۔ ...

    مزید پڑھیے

    آدھا مسلمان !

    غدر کے ہنگامے کے بعد جب پکڑ دھکڑ شروع ہوئی تو مرزاغالبؔ کو بھی بلایا گیا ۔ یہ کرنل براؤن کے روبرو پیش ہوئے تو وہی کلاہ پیاخ جو یہ پہنا کرتے تھے ، حسب معمول ان کے سر پر تھی۔ جس کی وجہ سے کچھ عجیب و غریب وضع قطع معلوم ہوتی تھی ۔ انہیں دیکھ کر کرنل براؤن نے کہا : ’’ویل مرزا صاحب تم ...

    مزید پڑھیے

    تم نے میرے پیر دابے میں نے پیسے

    ایک روز مرزا صاحب کے شاگرد میر مہدی مجروحؔ ان کے مکان پر آئے ۔ دیکھا کہ مرزا صاحب پلنگ پر پڑے کراہ رہے ہیں ۔ یہ ان کے پاؤں دابنے لگے۔ مرزا صاحب نے کہا بھئی تو سید زادہ ہے مجھے کیوں گنہگار کرتا ہے ؟‘‘ میر مہدی مجروحؔ نہ مانے اور کہا کہ ’’آپ کو ایسا ہی خیال ہے تو پیر دابنے کی اجرت ...

    مزید پڑھیے

    ’’دیکھو صاحب ! یہ باتیں ہم کو پسند نہیں

    ایک دفعہ مرزا صاحب نے ایک دوست کو دسمبر1858کی آخری تاریخوں میں خط ارسال کیا۔ دوست نے جنوری1859کی پہلی یا دوسری تاریخ کو جواب لکھا مرزا صاحب ان کو لکھتے۔ ’’دیکھو صاحب ! یہ باتیں ہم کو پسند نہیں۔1858کے خط کا جواب 1859میں بھیجتے ہو اور مزایہ کہ جب تم سے کہا جائے گا تو کہو گے کہ میں نے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2