کم سنی کی شادی
میں اول ہی سے رشیدہ کی شادی کے خلاف تھا۔ بھائی جان کے سر ہوا کہ خدا کے لیےابھی اس لڑکی کو شادی کی مصیبت میں نہ پھنسائیں۔ بھابی جان کے آگے ہاتھ جوڑے کہ للہ اس بارہ برس کی چھوکری کے حال پر رحم کیجئے۔ مگر میری کون سنتا تھا۔ بھابی جان کو ارمان نکالنے کا شوق تھا۔ رہے بھائی جان تو وہ ...