طور
یہیں کی تھی محبت کے سبق کی ابتدا میں نے یہیں کی جرأت اظہار حرف مدعا میں نے یہیں دیکھے تھے عشوۂ ناز و انداز حیا میں نے یہیں پہلے سنی تھی دل دھڑکنے کی صدا میں نے یہیں کھیتوں میں پانی کے کنارے یاد ہے اب بھی دلوں میں اژدہام آرزو لب بند رہتے تھے نظر سے گفتگو ہوتی تھی دم الفت کا بھرتے ...