سپاہی
جانے والے سپاہی سے پوچھو وہ کہاں جا رہا ہے کون دکھیا ہے جو گا رہی ہے بھوکے بچوں کو بہلا رہی ہے لاش جلنے کی بو آ رہی ہے زندگی ہے کہ چلا رہی ہے جانے والے سپاہی سے پوچھو وہ کہاں جا رہا ہے کتنے سہمے ہوئے ہیں نظارے کیسے ڈر ڈر کے چلتے ہیں تارے کیا جوانی کا خوں ہو رہا ہے سرخ ہیں آنچلوں کے ...