Makhdoom Mohiuddin

مخدومؔ محی الدین

اہم ترقی پسند شاعر، ان کی کچھ غزلیں ’ بازار‘ اور ’ گمن‘ جیسی فلموں کے سبب مقبول

One of the important progressive poet, famous for his ghazals in bollywood films like 'Baazaar' and 'Gaman'.

مخدومؔ محی الدین کی غزل

    سیماب وشی تشنہ لبی با خبری ہے

    سیماب وشی تشنہ لبی با خبری ہے اس دشت میں گر رخت سفر ہے تو یہی ہے اس شہر میں اک آہوئے خوش چشم سے ہم کو کم کم ہی سہی نسبت پیمانہ رہی ہے بے صحبت رخسار اندھیرا ہی اندھیرا گو جام وہی مے وہی مے خانہ وہی ہے اس عہد میں بھی دولت کونین کے با وصف ہر گام پہ ان کی جو کمی تھی سو کمی ہے ہر دم ترے ...

    مزید پڑھیے

    پھر چھڑی رات بات پھولوں کی

    پھر چھڑی رات بات پھولوں کی رات ہے یا برات پھولوں کی پھول کے ہار پھول کے گجرے شام پھولوں کی رات پھولوں کی آپ کا ساتھ ساتھ پھولوں کا آپ کی بات بات پھولوں کی نظریں ملتی ہیں جام ملتے ہیں مل رہی ہے حیات پھولوں کی کون دیتا ہے جان پھولوں پر کون کرتا ہے بات پھولوں کی وہ شرافت تو دل کے ...

    مزید پڑھیے

    بڑھ گیا بادۂ گلگوں کا مزا آخر شب

    بڑھ گیا بادۂ گلگوں کا مزا آخر شب اور بھی سرخ ہے رخسار حیا آخر شب منزلیں عشق کی آساں ہوئیں چلتے چلتے اور چمکا ترا نقش کف پا آخر شب کھٹکھٹا جاتا ہے زنجیر در مے خانہ کوئی دیوانہ کوئی آبلہ پا آخر شب سانس رکتی ہے چھلکتے ہوئے پیمانے میں کوئی لیتا تھا ترا نام وفا آخر شب گل ہے قندیل ...

    مزید پڑھیے

    گلوئے یزداں میں نوک سناں بھی ٹوٹی ہے

    گلوئے یزداں میں نوک سناں بھی ٹوٹی ہے کشاکش دل پیغمبراں بھی ٹوٹی ہے سراب ہے کہ حقیقت نظارہ کہ فریب یقیں بھی ٹوٹا ہے طرز گماں بھی ٹوٹی ہے سیاست دل آئینہ چور چور تو تھی سیاست دل آہن گراں بھی ٹوٹی ہے اندھیری رات کا یہ نیم باز سناٹا گلوں کی سانس رگ گلستاں بھی ٹوٹی ہے تمہارے جسم کا ...

    مزید پڑھیے

    اسی چمن میں چلیں جشن یاد یار کریں

    اسی چمن میں چلیں جشن یاد یار کریں دلوں کو چاک گریباں کو تار تار کریں شمیم پیرہن یار کیا نثار کریں تجھی کو دل سے لگا لیں تجھی کو پیار کریں سناتی پھرتی ہیں آنکھیں کہانیاں کیا کیا اب اور کیا کہیں کس کس کو سوگوار کریں اٹھو کہ فرصت دیوانگی غنیمت ہے قفس کو لے کے اڑیں گل کو ہمکنار ...

    مزید پڑھیے

    ساز آہستہ ذرا گردش جام آہستہ

    ساز آہستہ ذرا گردش جام آہستہ جانے کیا آئے نگاہوں کا پیام آہستہ چاند اترا کہ اتر آئے ستارے دل میں خواب میں ہونٹوں پہ آیا ترا نام آہستہ کوئے جاناں میں قدم پڑتے ہیں ہلکے ہلکے آشیانے کی طرف طائر بام آہستہ ان کے پہلو کے مہکتے ہوئے شاداں جھونکے یوں چلے جیسے شرابی کا خرام آہستہ اور ...

    مزید پڑھیے

    یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے

    یہ کون آتا ہے تنہائیوں میں جام لیے جلو میں چاندنی راتوں کا اہتمام لیے چٹک رہی ہے کسی یاد کی کلی دل میں نظر میں رقص بہاراں کی صبح و شام لیے ہجوم بادۂ و گل میں ہجوم یاراں میں کسی نگاہ نے جھک کر مرے سلام لیے کسی خیال کی خوشبو کسی بدن کی مہک در قفس پہ کھڑی ہے صبا پیام لیے مہک مہک کے ...

    مزید پڑھیے

    آپ کی یاد آتی رہی رات بھر

    آپ کی یاد آتی رہی رات بھر چشم نم مسکراتی رہی رات بھر رات بھر درد کی شمع جلتی رہی غم کی لو تھرتھراتی رہی رات بھر بانسری کی سریلی سہانی صدا یاد بن بن کے آتی رہی رات بھر یاد کے چاند دل میں اترتے رہے چاندنی جگمگاتی رہی رات بھر کوئی دیوانہ گلیوں میں پھرتا رہا کوئی آواز آتی رہی رات ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2