Majeed Lahori

مجید لاہوری

مجید لاہوری کی رباعی

    حاذق الملک نہ کوئی بھی رہا میرے بعد

    حاذق الملک نہ کوئی بھی رہا میرے بعد کون دے گا تجھے کھجلی کی دوا میرے بعد مرغیاں کوفتے مچھلی بھنے تیتر انڈے کس کے گھر جائے گا سیلاب غذا میرے بعد فاتحہ خوانی میں احباب اڑائیں گے پلاؤ اور کریں گے مری بخشش کی دعا میرے بعد اک یہی چیز ہے جو خیر سے ہے بے راشن کون کھائے گا کلفٹن کی ہوا ...

    مزید پڑھیے

    عید ملنے کا اک بہانہ ہوا

    عید ملنے کا اک بہانہ ہوا کاٹ کر جیب وہ روانہ ہوا لیڈری میں بھلا ہوا ان کا بندگی میں مرا بھلا نہ ہوا ایک مینڈھے پہ ہی نہیں موقوف تجھ پہ قربان اک زمانہ ہوا یہ عوامی بنا رہے ہیں لیگ کیا مذاق ان کا عامیانہ ہوا جہاں رہتی تھی ''زہرہ جان'' کبھی پیر صاحب کا آستانہ ہوا اپنا ''بندو'' بھی ...

    مزید پڑھیے