Majeed Lahori

مجید لاہوری

مجید لاہوری کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    جہاں کو چھوڑ دیا تھا جہاں نے یاد کیا

    جہاں کو چھوڑ دیا تھا جہاں نے یاد کیا بچھڑ گئے تو بہت کارواں نے یاد کیا ملا نہیں اسے شاید کوئی ستم کے لئے زہ نصیب مجھے آسماں نے یاد کیا وہ ایک دل جو کڑی دھوپ میں جھلستا تھا اسے بھی سایۂ زلف بتاں نے یاد کیا پناہ مل نہ سکی ان کو تیرے دامن میں وہ اشک جن کو مہ و کہکشاں نے یاد کیا خیال ...

    مزید پڑھیے

    تو نے جب بھی آنکھ ملائی

    تو نے جب بھی آنکھ ملائی دیدہ و دل پر آفت آئی یہ سناٹا یہ تنہائی لیکن تیری یاد تو آئی دیر و حرم میں جا بیٹھے ہیں دنیا جن کو راس نہ آئی ٹوٹ گئیں ساری زنجیریں زلف ترے رخ پر لہرائی منزل دور تھی لیکن ہم نے ایک قدم میں ٹھوکر کھائی تجھ کو مبارک پھول اور کلیاں میرا حصہ آبلہ ...

    مزید پڑھیے

    زندگی سلسلۂ وہم و گماں ہے یارو

    زندگی سلسلۂ وہم و گماں ہے یارو دل بے تاب کو تسکین کہاں ہے یارو وہی صیاد کی گھاتیں ہیں وہی کنج قفس فصل گل رہن غم جور خزاں ہے یارو وہی افکار کی الجھن وہی ماحول کا جبر ذہن پا بستہ زنجیر گراں ہے یارو وہی حسرت وہی لب اور وہی مہر سکوت شوق کو جرأت اظہار کہاں ہے یارو عزم کی رہ بھی وہی ...

    مزید پڑھیے

    اک نو بہار ناز کو مہماں کریں گے ہم

    اک نو بہار ناز کو مہماں کریں گے ہم ہر داغ دل کو رشک گلستاں کریں گے ہم ساغر میں نور دیدۂ انجم انڈیل کر پھر تیرگیٔ غم میں چراغاں کریں گے ہم اڑ جائیں گی فضا میں بہاروں کی دھجیاں جس وقت تار تار گریباں کریں گے ہم کہتے ہیں آسماں پہ وہ زلفیں بکھیر کر جھلسی ہوئی زمین پہ احساں کریں گے ...

    مزید پڑھیے

2 مزاحیہ (Mazahiya)

    حاذق الملک نہ کوئی بھی رہا میرے بعد

    حاذق الملک نہ کوئی بھی رہا میرے بعد کون دے گا تجھے کھجلی کی دوا میرے بعد مرغیاں کوفتے مچھلی بھنے تیتر انڈے کس کے گھر جائے گا سیلاب غذا میرے بعد فاتحہ خوانی میں احباب اڑائیں گے پلاؤ اور کریں گے مری بخشش کی دعا میرے بعد اک یہی چیز ہے جو خیر سے ہے بے راشن کون کھائے گا کلفٹن کی ہوا ...

    مزید پڑھیے

    عید ملنے کا اک بہانہ ہوا

    عید ملنے کا اک بہانہ ہوا کاٹ کر جیب وہ روانہ ہوا لیڈری میں بھلا ہوا ان کا بندگی میں مرا بھلا نہ ہوا ایک مینڈھے پہ ہی نہیں موقوف تجھ پہ قربان اک زمانہ ہوا یہ عوامی بنا رہے ہیں لیگ کیا مذاق ان کا عامیانہ ہوا جہاں رہتی تھی ''زہرہ جان'' کبھی پیر صاحب کا آستانہ ہوا اپنا ''بندو'' بھی ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    عید کا دن

    زہے قسمت ہلال عید کی صورت نظر آئی جو تھے رمضان کے بیمار ان سب نے شفا پائی پہاڑوں سے وہ اترے قافلے روزہ گزاروں کے گیا گرمی کا موسم، اور آئے دن بہاروں کے اٹھا ہوٹل کا پردہ، سامنے پردہ نشیں آئے جو چھپ کر کر رہے تھے احترام حکم دیں آئے ہوئی انگور کی بیٹی سے ''مستی خان'' کی شادی کھلے در مے ...

    مزید پڑھیے