جہاں کو چھوڑ دیا تھا جہاں نے یاد کیا
جہاں کو چھوڑ دیا تھا جہاں نے یاد کیا بچھڑ گئے تو بہت کارواں نے یاد کیا ملا نہیں اسے شاید کوئی ستم کے لئے زہ نصیب مجھے آسماں نے یاد کیا وہ ایک دل جو کڑی دھوپ میں جھلستا تھا اسے بھی سایۂ زلف بتاں نے یاد کیا پناہ مل نہ سکی ان کو تیرے دامن میں وہ اشک جن کو مہ و کہکشاں نے یاد کیا خیال ...