Majeed Amjad

مجید امجد

جدید اردو شاعری کے بنیاد سازوں میں نمایاں

One of the founding-fathers of modern Urdu poetry.

مجید امجد کی نظم

    نژاد نو

    برہنہ سر ہیں برہنہ تن ہیں برہنہ پا ہیں شریر روحیں ضمیر ہستی کی آرزوئیں چٹکتی کلیاں کہ جن سے بوڑھی اداس گلیاں مہک رہی ہیں غریب بچے کہ جو شعاع سحر گہی ہیں ہماری قبروں پہ گرتے اشکوں کا سلسلہ ہیں وہ منزلیں جن کی جھلکیوں کو ہماری راہیں ترس رہی ہیں انہی کے قدموں میں بس رہی ہیں حسین ...

    مزید پڑھیے

    توسیع شہر

    بیس برس سے کھڑے تھے جو اس گاتی نہر کے دوار جھومتے کھیتوں کی سرحد پر بانکے پہرے دار گھنے سہانے چھاؤں چھڑکتے بور لدے چھتنار بیس ہزار میں بک گئے سارے ہرے بھرے اشجار جن کی سانس کا ہر جھونکا تھا ایک عجیب طلسم قاتل تیشے چیر گئے ان ساونتوں کے جسم گری دھڑام سے گھائل پیڑوں کی نیلی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5