ریوڑ
شام کی راکھ میں لتھڑی ہوئی ڈھلوانوں پر ایک ریوڑ کے تھکے قدموں کا مدھم آہنگ جس کی ہر لہر دھندلکوں میں لڑھک جاتی ہے مست چرواہا چراگاہ کی اک چوٹی سے جب اترتا ہے تو زیتون کی لانبی سونٹی کسی جلتی ہوئی بدلی میں اٹک جاتی ہے بکریاں دشت کی مہکار میں گوندھا ہوا دودھ چھاگلوں میں لیے جب ...