قاصد مست گام موج صبا
قاصد مست گام موج صبا کوئی رمز خرام موج صبا وادیٔ برف کا کوئی سندیس میرے اشکوں کے نام موج صبا کوئی موج خیال میں بہتی منزلوں کا پیام موج صبا سو سمٹتی مسافتوں کا طلسم تیری کروٹ کا نام موج صبا تیرے دامن کی خوشبوؤں میں ہیں غم سو سہانے مقام موج صبا آتی پت جھڑ کے ساتھ لوٹتے وقت اک ...