Mahirul Qadri

ماہر القادری

ماہر القادری کے تمام مواد

1 مضمون (Articles)

17 غزل (Ghazal)

    ان کی خوشی یہی ہے تو اچھا یونہی سہی

    ان کی خوشی یہی ہے تو اچھا یونہی سہی الفت کا نام آج سے دیوانگی سہی ہر چند نامراد ہوں پھر بھی ہوں کامیاب کوشش تو کی ہے کوشش برباد ہی سہی غنچوں کے دل سے پوچھئے لطف شگفتگی باد صبا پہ تہمت آوارگی سہی جب چھڑ گئی ہے کاکل سب رنگ کی غزل ایسے میں اک قصیدۂ رخسار بھی سہی ماہرؔ سے اجتناب ...

    مزید پڑھیے

    کس قیامت کی گھٹا چھائی ہے

    کس قیامت کی گھٹا چھائی ہے دل کی ہر چوٹ ابھر آئی ہے درد بدنام تمنا رسوا عشق رسوائی ہی رسوائی ہے اس نے پھر یاد کیا ہے شاید دل دھڑکنے کی صدا آئی ہے زلف و رخسار کا منظر توبہ شام اور صبح کی یکجائی ہے ہم سے چھپ چھپ کے سنورنے والے چشم آئینہ تماشائی ہے دل تمنا سے ہے کتنا بے ...

    مزید پڑھیے

    یوسفی گر نہیں ممکن تو زلیخائی کر

    یوسفی گر نہیں ممکن تو زلیخائی کر ان سے پیدا کوئی تقریب شناسائی کر پہلے ہر غم کی محبت میں پذیرائی کر چاک پھر دامن تمکین و شکیبائی کر روبرو ان کے مرا حال سنانے والے اپنی جانب سے بھی کچھ حاشیہ آرائی کر نہ تمنا نہ تری یاد نہ غم ہو نہ خوشی کبھی ایسا بھی عطا عالم تنہائی کر میری قسمت ...

    مزید پڑھیے

    ساقی کی نوازش نے تو اور آگ لگا دی

    ساقی کی نوازش نے تو اور آگ لگا دی دنیا یہ سمجھتی ہے مری پیاس بجھا دی ایک بار تجھے عقل نے چاہا تھا بھلانا سو بار جنوں نے تری تصویر دکھا دی اس بات کو کہتے ہوئے ڈرتے ہیں سفینے طوفاں کو خودی دامن ساحل نے ہوا دی مانا کہ میں پامال ہوا زخم بھی کھائے اوروں کے لیے راہ تو آسان بنا ...

    مزید پڑھیے

    احساس خوشی مٹ جاتا ہے افسردہ طبیعت ہوتی ہے

    احساس خوشی مٹ جاتا ہے افسردہ طبیعت ہوتی ہے دل پر وہ گھڑی بھی آتی ہے جب غم کی ضرورت ہوتی ہے دو حرف بھی میرے سن نہ سکے تم اتنے کیوں بیزار ہوئے میں نے تمہیں اپنا سمجھا تھا اپنوں سے شکایت ہوتی ہے یہ سود و زیاں کے پیمانے یہ جھوٹے سچے افسانے ان اہل ہوس کی باتوں سے بدنام محبت ہوتی ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    طوائف

    اے زن‌ ناپاک فطرت پیکر مکر و ریا دشمن مہر و وفا غارت گر شرم و حیا تیری ہو شوخی لچر ہے تیرا ہر انداز پوچ سخت تر ہے سنگ و آہن سے تری باہوں کا لوچ تیرا ظاہر خوش نما ہے تیرا باطن ہے سیاہ ہر ادا تیری مکمل دعوت جرم و گناہ تیری چٹکی کی صدا ہے یا کہ شیطاں کا خروش رحم کر انسانیت پر او بت ...

    مزید پڑھیے