Mahesh Chandra Naqsh

مہیش چندر نقش

ڈی ٹی سی ٹریفک انسپکٹر، غزلوں اور قطعات کے لیے مشہور

DTC traffic inspector, Known for his Ghazals and Qitaat

مہیش چندر نقش کے تمام مواد

26 غزل (Ghazal)

    ہوا ہے اہل ساحل پر اثر کیا

    ہوا ہے اہل ساحل پر اثر کیا تجھے اے ڈوبنے والے خبر کیا وہی ہے چشم نرگس کا تحیر نہیں گلشن میں کوئی دیدہ ور کیا سفینہ کیوں تہ گرداب آیا تلاطم خیز موجوں کو خبر کیا نگاہ لطف کا ممنون ہے دل مگر یہ پرسش بار دگر کیا نہ جانا جس نے راز مرگ و ہستی وہ کیا سمجھے کہ ہے تیری نظر کیا بہت دشوار ...

    مزید پڑھیے

    لو دے اٹھا چراغ تمنا بجھا ہوا

    لو دے اٹھا چراغ تمنا بجھا ہوا گزرا یہ آج کون ادھر دیکھتا ہوا یہ حادثات بھی تو گزرنے ضرور تھے اے عشق کیوں اداس ہے جو کچھ ہوا ہوا وہ رنگ کیا ہوئے وہ بہاریں کدھر گئیں اے ہم صفیر سارا چمن ہے لٹا ہوا یوں آج بے قرار ہے دنیائے آرزو جس طرح تلملائے کوئی دل دکھا ہوا کیوں آج بزم زیست میں ...

    مزید پڑھیے

    فائدہ کیا تمہیں سنانے کا

    فائدہ کیا تمہیں سنانے کا موت عنواں ہے اس فسانے کا ہم بھی اپنے نہیں رہے اے دل کس سے شکوہ کریں زمانے کا زندگی چونک چونک اٹھی ہے ذکر سن کر شراب خانے کا کس کی آنکھوں میں آئے ہیں آنسو رخ بدلنے لگا زمانے کا برق نظروں میں کوند اٹھتی ہے نام سنتے ہی آشیانے کا نقشؔ کشتی کے ناخدا وہ ...

    مزید پڑھیے

    ہے آفت جاں حسن کی شوخی بھی ادا بھی

    ہے آفت جاں حسن کی شوخی بھی ادا بھی ہونٹوں پہ تبسم بھی ہے نظروں میں حیا بھی شامل تری آواز میں تاروں کی نوا بھی شرمندہ ترے نور سے کرنوں کی ضیا بھی محفل ہے کہ مطرب کے اشاروں پہ مٹی ہے سنتا ہے کوئی ساز شکستہ کی صدا بھی رکھتا ہے بغاوت کے شرارے بھی نظر میں یہ عشق جو ہے پیکر تسلیم و رضا ...

    مزید پڑھیے

    مدت میں ادھر پھر وہ گل بار نظر آئے

    مدت میں ادھر پھر وہ گل بار نظر آئے صحرا میں بہاروں کے آثار نظر آئے کیا راز مشیت تھا ہم عالم ہستی میں مجبور رہے لیکن مختار نظر آئے مستی بھری آنکھوں سے جب اس نے ہمیں دیکھا مسرور نظر آئے سرشار نظر آئے دیکھے ہیں محبت کے ہم نے یہ کرشمے بھی اک بار چھپے گر وہ سو بار نظر آئے پھر مست ...

    مزید پڑھیے

تمام

23 قطعہ (Qita)

تمام