Machis Lakhnavi

ماچس لکھنوی

  • 1918 - 1970

ماچس لکھنوی کی نظم

    عشق اب میل سے بے میل ہوا جاتا ہے

    عشق اب میل سے بے میل ہوا جاتا ہے میرا غم ان کے لئے کھیل ہوا جاتا ہے مشغلہ اشک فشانی کا تھا پہلے بھی مگر اب تو یہ شغل دھکا پیل ہوا جاتا ہے حسن اور عشق کا جھگڑا بھی کوئی جھگڑا ہے وہ لڑائی ہوئی یہ میل ہوا جاتا ہے حسن یوں خوش ہے کہ ہے تیسرے بچے کا نزول عشق یوں خوش ہے کہ پچ میل ہوا جاتا ...

    مزید پڑھیے