Khvaja Shaiq Hasan

خواجہ شائق حسن

خواجہ شائق حسن کی رباعی

    کوڈ میں لکھا ہے مضموں نالۂ شب گیر کا

    کوڈ میں لکھا ہے مضموں نالۂ شب گیر کا کاغذی ہے پیرہن ہر پیکر تصویر کا کس نے چھوڑا ہے مکوڑا صفحۂ قرطاس پر نقش فریادی ہے کس کی شوخی تحریر کا کیا قیامت ہے گرفتاری کے وارنٹ آ گئے میں نے تو بوسہ لیا تھا خواب میں تصویر کا یہ مریض عشق ہے مجھ کو غلط فہمی ہوئی اس کا میڈیکل کرایا کیس ہے ...

    مزید پڑھیے