Khizr Tameemi

خضر تمیمی

خضر تمیمی کی رباعی

    سارنگی اور طبلہ

    دنیا بھر کے بے فکروں نے کل بزم سرود سجائی تھی کیا دل کو مسلتا تھا طبلہ کیا سارنگی گھبرائی تھی بسمل کی رگ جاں بنتی تھی طاؤس کی تاریں لرزش سے چائے کا پیالہ دور میں تھا حقہ نے دھوم مچائی تھی رندوں نے جھنڈے گاڑے تھے زباد نے ڈیرے ڈالے تھے اس دیر و حرم کی محفل میں موسیقی گانے آئی ...

    مزید پڑھیے