کالی داس
جہان علم کو تسلیم ہے وقار ترا ادب کے پھولوں سے دامن ہے لالہ زار ترا چمن میں یوں تو بہار آتی جاتی رہتی ہے مگر سخن کا ہے گلشن سدا بہار ترا جمال حسن کی دنیا میں کھو گیا ہے وہ پڑھا کلام ہے جس نے بھی ایک بار ترا نظر فروز وہ معنی وہ دل کشا الفاظ کہ ہے بیاض کا ہر صفحہ زرنگار ترا تری ...