JaiKrishn Chaudhry Habeeb

جے کرشن چودھری حبیب

اردو شاعر، فارسی اور سنسکرت کے عالم، آزادی کی جدوجہد میں شامل رہے

Known for his role in Independence struggle, Urdu academics and literature

جے کرشن چودھری حبیب کے تمام مواد

50 غزل (Ghazal)

    نہ کیوں اپنی محبت کو ہی بے لفظ و بیاں کر لیں

    نہ کیوں اپنی محبت کو ہی بے لفظ و بیاں کر لیں خموشی کو زباں کر لیں نظر کو داستاں کر لیں حسیں ہے حسن سے تیرے یہ پستی بھی بلندی بھی نہ کیوں پھر تجھ کو سجدے ہم جہاں چاہیں وہاں کر لیں تبسم کو لب لالی پہ اپنے کچھ بکھرنے دو دل ویراں کو دم بھر ہم بھی رقص گلستاں کر لیں یہی موسم یہی دن تھے ...

    مزید پڑھیے

    درد منت کش درماں ہو ضروری تو نہیں

    درد منت کش درماں ہو ضروری تو نہیں زخم مرہم کا ہی خواہاں ہو ضروری تو نہیں دل کی گہرائی میں داغوں کے چمن کھلتے ہیں میرا ہر زخم نمایاں ہو ضروری تو نہیں آگ ہے دونوں طرف گرچہ برابر کی لگی پھر بھی مجھ سا وہ پریشاں ہو ضروری تو نہیں ہجر میں تیرے تصور کے مزے کیا کہنے ہر کوئی دید کا ...

    مزید پڑھیے

    ابھی حسن خود سے ہے بے خبر ابھی عشق بھی ہے نہاں نہاں

    ابھی حسن خود سے ہے بے خبر ابھی عشق بھی ہے نہاں نہاں نہ ہیں قصے راز و نیاز کے نہ فسانے دل کے زباں زباں کبھی بھول سکتا ہوں ہم نشیں وہ نگاہ الفت اولیں وہ سماں تھا کتنا حسیں حسیں تھی وہ شب بھی کتنی جواں جواں ترے عشق نے مجھے کر دیا غم دو جہاں سے ہی بے نیاز کہ میں خار زار حیات سے بھی گزر ...

    مزید پڑھیے

    اپنے حال دل پہ خود ہی مسکرا سکتا ہوں میں

    اپنے حال دل پہ خود ہی مسکرا سکتا ہوں میں کب کسی کے رحم کا احساں اٹھا سکتا ہوں میں آشیاں کو پھونک سکتی ہے اگرچہ بجلیاں شاخ گل پر بار بار اس کو بنا سکتا ہوں میں داستان غم کو کہہ سکتا ہوں صرف اک آہ میں اور تم چاہو تو افسانہ بنا سکتا ہوں میں تم اگرچہ بخش سکتے ہو مجھے تنہائیاں اپنی ...

    مزید پڑھیے

    ساز الفت ہے مرے ساز جگر ہونے تک

    ساز الفت ہے مرے ساز جگر ہونے تک حسن دل کش ہے مرے ذوق نظر ہونے تک عزم انساں نے ستاروں پہ کمندیں ڈالیں منزلیں دور ہیں سرگرم سفر ہونے تک بارہا ننھا سا دل خون ہوا زیر فلک غنچے پر گزری ہے کیا کیا گل تر ہونے تک رفعتیں کون سی ہے چھو نہ سکے جن کو خیال حد پرواز ہے تخئیل کے پر ہونے ...

    مزید پڑھیے

تمام

15 نظم (Nazm)

    کالی داس

    جہان علم کو تسلیم ہے وقار ترا ادب کے پھولوں سے دامن ہے لالہ زار ترا چمن میں یوں تو بہار آتی جاتی رہتی ہے مگر سخن کا ہے گلشن سدا بہار ترا جمال حسن کی دنیا میں کھو گیا ہے وہ پڑھا کلام ہے جس نے بھی ایک بار ترا نظر فروز وہ معنی وہ دل کشا الفاظ کہ ہے بیاض کا ہر صفحہ زرنگار ترا تری ...

    مزید پڑھیے

    میری زندگی کے دو رخ

    ایک رخ ساز دروں سے جل نہ اٹھیں جسم و جاں کہیں رگ رگ نہ میری پھونک دے قلب تپاں کہیں گم صم ہوں اور ششدر و حیراں کچھ اس طرح جیسے کہ کھو چکا ہوں میں روح رواں کہیں اس ناؤ کی طرح ہوں میں موجوں کے رحم پر لنگر ہو جس کے ٹوٹے کہیں بادباں کہیں یا مست ناز سرو سا کوئی نہال سبز آ جائے ضد میں برق ...

    مزید پڑھیے

    نذر ٹیگور

    کیا نغمہ ہائے کیف کا دریا بہا گیا خود حسن کو جہاں میں حسیں تر بنا گیا اے شاعر شباب و نوا سنج زندگی مثل بہار آ کے تو عالم پے چھا گیا تو حسن کی نگاہ تھا اور عشق کی زباں گیتوں میں رنگ و روپ کی دنیا بسا گیا رنگینیاں بہار کی ہر سو بکھر گئی بے کیفیٔ خزاں کا کبھی رنگ چھا گیا ٹوٹے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    آ جا

    میری سوئی ہوئی قسمت کو جگانے آ جا آ جا آ جا مری بگڑی کو بنانے آ جا کھو گیا عقل کی راہوں میں مرا عہد شباب از سر نو مجھے دیوانہ بنانے آ جا سرد لاشہ ہے مرا عشق سے خالی سینہ اک نیا سوز نئی آگ لگانے آ جا باغ میں پھول ہے پژمردہ و پامال سبھی ہر روش پر تو نئے پھول کھلانے آ جا کان اب پک ...

    مزید پڑھیے

    غم

    جہاں میں غم بھی ہے روشن تریں ستاروں میں دکھاتا راہ ہے ظلمت کے خارزاروں میں نہیں سرود میں چنگ و رباب میں بھی نہیں وہ ایک لے کہ ہے ٹوٹے دلوں کے تاروں میں خزاں کی شوکت و عظمت ہے ان پہ سب ظاہر جو ڈھونڈتے اسے پھرتے رہے بہاروں میں خوشی سے حسن نکھرتا ہے ظاہری لیکن جمیل روحوں کو پاؤ گے غم ...

    مزید پڑھیے

تمام

21 قطعہ (Qita)

تمام