اف یہ امید و بیم کا عالم
اف یہ امید و بیم کا عالم کون سے دن منڈھے چڑھے گی بیل ہائے یہ انتظار کے لمحے جیسے سگنل پہ رک گئی ہو ریل
اہم ترقی پسند شاعر، اور فلم نغمہ نگار ، فلم نغمہ نگار جاوید اختر کے والد
Progressive poet & lyricist. Father of noted lyricist Jawed Akhtar
اف یہ امید و بیم کا عالم کون سے دن منڈھے چڑھے گی بیل ہائے یہ انتظار کے لمحے جیسے سگنل پہ رک گئی ہو ریل
اک نئی نظم کہہ رہا ہوں میں اپنے جذبات کی حسیں تفسیر کس محبت سے تک رہی ہے مجھے دور رکھی ہوئی تری تصویر
میں نے مانا تری محبت میں دل کے دل ہی میں رہ گئے ارمان پھر بھی اس بات کا یقیں ہے مجھے نامکمل نہیں مرا رومان
کتنی معصوم ہیں تری آنکھیں بیٹھ جا میرے روبرو مرے پاس ایک لمحے کو بھول جانے دے اپنے اک اک گناہ کا احساس
ابر میں چھپ گیا ہے آدھا چاند چاندنی چھن رہی ہے شاخوں سے جیسے کھڑکی کا ایک پٹ کھولے جھانکتا ہو کوئی سلاخوں سے
حسن کا عطر جسم کا صندل عارضوں کے گلاب زلف کا عود بعض اوقات سوچتا ہوں میں ایک خوشبو ہے صرف تیرا وجود
یوں اس کے حسین عارضوں پر پلکوں کے لچک رہے ہیں سائے چھٹکی ہوئی چاندنی میں اخترؔ جیسے کوئی آڑ میں بلائے
یوں ہی بدلا ہوا سا اک انداز یوں ہی روٹھی ہوئی سی ایک نظر عمر بھر میں نے تجھ پہ ناز کیا تو کسی دن تو ناز کر مجھ پر
صرف تسکیں ہے دست ناز ترا کم نہیں شورش جگر پھر بھی میری آنکھوں کے روبرو ہے تو ڈھونڈھتی ہے تجھے نظر پھر بھی
دوست! کیا حسن کے مقابل میں عشق کی جیت سن سکے گی تو دل نازک سے پہلے پوچھ تو لے کیا مرے گیت سن سکے گی تو