Jaan Nisar Akhtar

جاں نثاراختر

اہم ترقی پسند شاعر، اور فلم نغمہ نگار ، فلم نغمہ نگار جاوید اختر کے والد

Progressive poet & lyricist. Father of noted lyricist Jawed Akhtar

جاں نثاراختر کی غزل

    رنج و غم مانگے ہے اندوہ و بلا مانگے ہے

    رنج و غم مانگے ہے اندوہ و بلا مانگے ہے دل وہ مجرم ہے کہ خود اپنی سزا مانگے ہے چپ ہے ہر زخم گلو چپ ہے شہیدوں کا لہو دست قاتل ہے جو محنت کا صلہ مانگے ہے تو بھی اک دولت نایاب ہے پر کیا کہیے زندگی اور بھی کچھ تیرے سوا مانگے ہے کھوئی کھوئی یہ نگاہیں یہ خمیدہ پلکیں ہاتھ اٹھائے کوئی جس ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے

    ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے یہ زندگی تو کوئی بد دعا لگے ہے مجھے جو آنسوؤں میں کبھی رات بھیگ جاتی ہے بہت قریب وہ آواز پا لگے ہے مجھے میں سو بھی جاؤں تو کیا میری بند آنکھوں میں تمام رات کوئی جھانکتا لگے ہے مجھے میں جب بھی اس کے خیالوں میں کھو سا جاتا ہوں وو خود بھی بات ...

    مزید پڑھیے

    اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیے ہیں

    اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیے ہیں کچھ شعر فقط ان کو سنانے کے لیے ہیں اب یہ بھی نہیں ٹھیک کہ ہر درد مٹا دیں کچھ درد کلیجے سے لگانے کے لیے ہیں سوچو تو بڑی چیز ہے تہذیب بدن کی ورنہ یہ فقط آگ بجھانے کے لیے ہیں آنکھوں میں جو بھر لو گے تو کانٹوں سے چبھیں گے یہ خواب تو پلکوں پہ سجانے کے ...

    مزید پڑھیے

    ایک تو نیناں کجرارے اور تس پر ڈوبے کاجل میں

    ایک تو نیناں کجرارے اور تس پر ڈوبے کاجل میں بجلی کی بڑھ جائے چمک کچھ اور بھی گہرے بادل میں آج ذرا للچائی نظر سے اس کو بس کیا دیکھ لیا پگ پگ اس کے دل کی دھڑکن اتری آئے پائل میں پیاسے پیاسے نیناں اس کے جانے پگلی چاہے کیا تٹ پر جب بھی جاوے سوچے ندیا بھر لوں چھاگل میں صبح نہانے جوڑا ...

    مزید پڑھیے

    مجھے معلوم ہے میں ساری دنیا کی امانت ہوں

    مجھے معلوم ہے میں ساری دنیا کی امانت ہوں مگر وہ لمحہ جب میں صرف اپنا ہو سا جاتا ہوں میں تم سے دور رہتا ہوں تو میرے ساتھ رہتی ہو تمہارے پاس آتا ہوں تو تنہا ہو سا جاتا ہوں میں چاہے سچ ہی بولوں ہر طرح سے اپنے بارے میں مگر تم مسکراتی ہو تو جھوٹا ہو سا جاتا ہوں ترے گل رنگ ہونٹوں سے ...

    مزید پڑھیے

    میکشی اب مری عادت کے سوا کچھ بھی نہیں

    میکشی اب مری عادت کے سوا کچھ بھی نہیں یہ بھی اک تلخ حقیقت کے سوا کچھ بھی نہیں فتنۂ عقل کے جویا مری دنیا سے گزر میری دنیا میں محبت کے سوا کچھ بھی نہیں دل میں وہ شورش جذبات کہاں تیرے بغیر ایک خاموش قیامت کے سوا کچھ بھی نہیں مجھ کو خود اپنی جوانی کی قسم ہے کہ یہ عشق اک جوانی کی ...

    مزید پڑھیے

    زلفیں سینہ ناف کمر

    زلفیں سینہ ناف کمر ایک ندی میں کتنے بھنور صدیوں صدیوں میرا سفر منزل منزل راہ گزر کتنا مشکل کتنا کٹھن جینے سے جینے کا ہنر گاؤں میں آ کر شہر بسے گاؤں بچارے جائیں کدھر پھونکنے والے سوچا بھی پھیلے گی یہ آگ کدھر لاکھ طرح سے نام ترا بیٹھا لکھوں کاغذ پر چھوٹے چھوٹے ذہن کے لوگ ہم ...

    مزید پڑھیے

    آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو

    آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو سایہ کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو جب شاخ کوئی ہاتھ لگاتے ہی چمن میں شرمائے لچک جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو صندل سے مہکتی ہوئی پر کیف ہوا کا جھونکا کوئی ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو اوڑھے ہوئے تاروں کی چمکتی ہوئی چادر ندی کوئی بل کھائے تو لگتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک شخص پریشان و در بدر سا لگے

    ہر ایک شخص پریشان و در بدر سا لگے یہ شہر مجھ کو تو یارو کوئی بھنور سا لگے اب اس کے طرز تجاہل کو کیا کہے کوئی وہ بے خبر تو نہیں پھر بھی بے خبر سا لگے ہر ایک غم کو خوشی کی طرح برتنا ہے یہ دور وہ ہے کہ جینا بھی اک ہنر سا لگے نشاط صحبت رنداں بہت غنیمت ہے کہ لمحہ لمحہ پر آشوب و پر خطر سا ...

    مزید پڑھیے

    ہم نے کاٹی ہیں تری یاد میں راتیں اکثر

    ہم نے کاٹی ہیں تری یاد میں راتیں اکثر دل سے گزری ہیں ستاروں کی براتیں اکثر اور تو کون ہے جو مجھ کو تسلی دیتا ہاتھ رکھ دیتی ہیں دل پر تری باتیں اکثر حسن شائستۂ تہذیب الم ہے شاید غم زدہ لگتی ہیں کیوں چاندنی راتیں اکثر حال کہنا ہے کسی سے تو مخاطب ہے کوئی کتنی دلچسپ ہوا کرتی ہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 4