Jaan Nisar Akhtar

جاں نثاراختر

اہم ترقی پسند شاعر، اور فلم نغمہ نگار ، فلم نغمہ نگار جاوید اختر کے والد

Progressive poet & lyricist. Father of noted lyricist Jawed Akhtar

جاں نثاراختر کی غزل

    صبح کے درد کو راتوں کی جلن کو بھولیں

    صبح کے درد کو راتوں کی جلن کو بھولیں کس کے گھر جائیں کہ اس وعدہ شکن کو بھولیں آج تک چوٹ دبائے نہیں دبتی دل کی کس طرح اس صنم سنگ بدن کو بھولیں اب سوا اس کے مداوائے غم دل کیا ہے اتنی پی جائیں کہ ہر رنج و محن کو بھولیں اور تہذیب غم عشق نبھا دیں کچھ دن آخری وقت میں کیا اپنے چلن کو ...

    مزید پڑھیے

    چونک چونک اٹھتی ہے محلوں کی فضا رات گئے

    چونک چونک اٹھتی ہے محلوں کی فضا رات گئے کون دیتا ہے یہ گلیوں میں صدا رات گئے یہ حقائق کی چٹانوں سے تراشی دنیا اوڑھ لیتی ہے طلسموں کی ردا رات گئے چبھ کے رہ جاتی ہے سینے میں بدن کی خوشبو کھول دیتا ہے کوئی بند قبا رات گئے آؤ ہم جسم کی شمعوں سے اجالا کر لیں چاند نکلا بھی تو نکلے گا ...

    مزید پڑھیے

    مدت ہوئی اس جان حیا نے ہم سے یہ اقرار کیا

    مدت ہوئی اس جان حیا نے ہم سے یہ اقرار کیا جتنے بھی بد نام ہوئے ہم اتنا اس نے پیار کیا پہلے بھی خوش چشموں میں ہم چوکنا سے رہتے تھے تیری سوئی آنکھوں نے تو اور ہمیں ہوشیار کیا جاتے جاتے کوئی ہم سے اچھے رہنا کہہ تو گیا پوچھے لیکن پوچھنے والے کس نے یہ بیمار کیا قطرہ قطرہ صرف ہوا ہے ...

    مزید پڑھیے

    تمام عمر عذابوں کا سلسلہ تو رہا

    تمام عمر عذابوں کا سلسلہ تو رہا یہ کم نہیں ہمیں جینے کا حوصلہ تو رہا گزر ہی آئے کسی طرح تیرے دیوانے قدم قدم پہ کوئی سخت مرحلہ تو رہا چلو نہ عشق ہی جیتا نہ عقل ہار سکی تمام وقت مزے کا مقابلہ تو رہا میں تیری ذات میں گم ہو سکا نہ تو مجھ میں بہت قریب تھے ہم پھر بھی فاصلہ تو رہا یہ ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے

    ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے یہ زندگی تو کوئی بد دعا لگے ہے مجھے پسند خاطر اہل وفا ہے مدت سے یہ دل کا داغ جو خود بھی بھلا لگے ہے مجھے جو آنسوؤں میں کبھی رات بھیگ جاتی ہے بہت قریب وہ آواز پا لگے ہے مجھے میں سو بھی جاؤں تو کیا میری بند آنکھوں میں تمام رات کوئی جھانکتا لگے ...

    مزید پڑھیے

    سو چاند بھی چمکیں گے تو کیا بات بنے گی

    سو چاند بھی چمکیں گے تو کیا بات بنے گی تم آئے تو اس رات کی اوقات بنے گی ان سے یہی کہہ آئیں کہ اب ہم نہ ملیں گے آخر کوئی تقریب ملاقات بنے گی اے ناوک غم دل میں ہے اک بوند لہو کی کچھ اور تو کیا ہم سے مدارات بنے گی یہ ہم سے نہ ہوگا کہ کسی ایک کو چاہیں اے عشق ہماری نہ ترے سات بنے گی یہ ...

    مزید پڑھیے

    آنکھیں چرا کے ہم سے بہار آئے یہ نہیں

    آنکھیں چرا کے ہم سے بہار آئے یہ نہیں حصے میں اپنے صرف غبار آئے یہ نہیں کوئے غم حیات میں سب عمر کاٹ دی تھوڑا سا وقت واں بھی گزار آئے یہ نہیں خود عشق قرب جسم بھی ہے قرب‌‌ جاں کے ساتھ ہم دور ہی سے ان کو پکار آئے یہ نہیں آنکھوں میں دل کھلے ہوں تو موسم کی قید کیا فصل بہار ہی میں بہار ...

    مزید پڑھیے

    موج گل موج صبا موج سحر لگتی ہے

    موج گل موج صبا موج سحر لگتی ہے سر سے پا تک وہ سماں ہے کہ نظر لگتی ہے ہم نے ہر گام پہ سجدوں کے جلائے ہیں چراغ اب ہمیں تیری گلی راہ گزر لگتی ہے لمحے لمحے میں بسی ہے تری یادوں کی مہک آج کی رات تو خوشبو کا سفر لگتی ہے جل گیا اپنا نشیمن تو کوئی بات نہیں دیکھنا یہ ہے کہ اب آگ کدھر لگتی ...

    مزید پڑھیے

    افق اگرچہ پگھلتا دکھائی پڑتا ہے

    افق اگرچہ پگھلتا دکھائی پڑتا ہے مجھے تو دور سویرا دکھائی پڑتا ہے ہمارے شہر میں بے چہرہ لوگ بستے ہیں کبھی کبھی کوئی چہرہ دکھائی پڑتا ہے چلو کہ اپنی محبت سبھی کو بانٹ آئیں ہر ایک پیار کا بھوکا دکھائی پڑتا ہے جو اپنی ذات سے اک انجمن کہا جائے وہ شخص تک مجھے تنہا دکھائی پڑتا ہے نہ ...

    مزید پڑھیے

    زمیں ہوگی کسی قاتل کا داماں ہم نہ کہتے تھے

    زمیں ہوگی کسی قاتل کا داماں ہم نہ کہتے تھے اکارت جائے گا خون شہیداں ہم نہ کہتے تھے علاج چاک پیراہن ہوا تو اس طرح ہوگا سیا جائے گا کانٹوں سے گریباں ہم نہ کہتے تھے ترانے کچھ دئیے لفظوں میں خود کو قید کر لیں گے عجب انداز سے پھیلے گا زنداں ہم نہ کہتے تھے کوئی اتنا نہ ہوگا لاش بھی لے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4