Jaan Nisar Akhtar

جاں نثاراختر

اہم ترقی پسند شاعر، اور فلم نغمہ نگار ، فلم نغمہ نگار جاوید اختر کے والد

Progressive poet & lyricist. Father of noted lyricist Jawed Akhtar

جاں نثاراختر کے تمام مواد

40 غزل (Ghazal)

    صبح کے درد کو راتوں کی جلن کو بھولیں

    صبح کے درد کو راتوں کی جلن کو بھولیں کس کے گھر جائیں کہ اس وعدہ شکن کو بھولیں آج تک چوٹ دبائے نہیں دبتی دل کی کس طرح اس صنم سنگ بدن کو بھولیں اب سوا اس کے مداوائے غم دل کیا ہے اتنی پی جائیں کہ ہر رنج و محن کو بھولیں اور تہذیب غم عشق نبھا دیں کچھ دن آخری وقت میں کیا اپنے چلن کو ...

    مزید پڑھیے

    چونک چونک اٹھتی ہے محلوں کی فضا رات گئے

    چونک چونک اٹھتی ہے محلوں کی فضا رات گئے کون دیتا ہے یہ گلیوں میں صدا رات گئے یہ حقائق کی چٹانوں سے تراشی دنیا اوڑھ لیتی ہے طلسموں کی ردا رات گئے چبھ کے رہ جاتی ہے سینے میں بدن کی خوشبو کھول دیتا ہے کوئی بند قبا رات گئے آؤ ہم جسم کی شمعوں سے اجالا کر لیں چاند نکلا بھی تو نکلے گا ...

    مزید پڑھیے

    مدت ہوئی اس جان حیا نے ہم سے یہ اقرار کیا

    مدت ہوئی اس جان حیا نے ہم سے یہ اقرار کیا جتنے بھی بد نام ہوئے ہم اتنا اس نے پیار کیا پہلے بھی خوش چشموں میں ہم چوکنا سے رہتے تھے تیری سوئی آنکھوں نے تو اور ہمیں ہوشیار کیا جاتے جاتے کوئی ہم سے اچھے رہنا کہہ تو گیا پوچھے لیکن پوچھنے والے کس نے یہ بیمار کیا قطرہ قطرہ صرف ہوا ہے ...

    مزید پڑھیے

    تمام عمر عذابوں کا سلسلہ تو رہا

    تمام عمر عذابوں کا سلسلہ تو رہا یہ کم نہیں ہمیں جینے کا حوصلہ تو رہا گزر ہی آئے کسی طرح تیرے دیوانے قدم قدم پہ کوئی سخت مرحلہ تو رہا چلو نہ عشق ہی جیتا نہ عقل ہار سکی تمام وقت مزے کا مقابلہ تو رہا میں تیری ذات میں گم ہو سکا نہ تو مجھ میں بہت قریب تھے ہم پھر بھی فاصلہ تو رہا یہ ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے

    ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے یہ زندگی تو کوئی بد دعا لگے ہے مجھے پسند خاطر اہل وفا ہے مدت سے یہ دل کا داغ جو خود بھی بھلا لگے ہے مجھے جو آنسوؤں میں کبھی رات بھیگ جاتی ہے بہت قریب وہ آواز پا لگے ہے مجھے میں سو بھی جاؤں تو کیا میری بند آنکھوں میں تمام رات کوئی جھانکتا لگے ...

    مزید پڑھیے

تمام

15 نظم (Nazm)

    زندگی

    تمتمائے ہوئے عارض پہ یہ اشکوں کی قطار مجھ سے اس درجہ خفا آپ سے اتنی بیزار میں نے کب تیری محبت سے کیا ہے انکار مجھ کو اک لمحہ کبھی چین بھی آیا تجھ بن عشق ہی ایک حقیقت تو نہیں ہے لیکن زندگی صرف محبت تو نہیں ہے انجم سوچ دنیا سے الگ بھاگ کے جائیں گے کہاں اپنی جنت بھی بسائیں تو بسائیں ...

    مزید پڑھیے

    حوا کی بیٹی

    شدت افلاس سے جب زندگی تھی تجھ پہ تنگ اشتہا کے ساتھ تھی جب غیرت و عصمت کی جنگ گھات میں تیری رہا یہ خود غرض سرمایہ دار کھیلتا ہے جو برابر نوع انساں کا شکار رفتہ رفتہ لوٹ لی تیری متاع آبرو خوب چوسا تیری رگ رگ سے جوانی کا لہو کھیلتے ہیں آج بھی تجھ سے یہی سرمایہ دار یہ تمدن کے خدا تہذیب ...

    مزید پڑھیے

    عالم کتنے

    اف یہ شبنم سے چھلکتے ہوئے پھولوں کے ایاغ اس چمن میں ہیں ابھی دیدۂ پر نم کتنے کتنے غنچے ہیں جگر چاک گلستاں میں ابھی ہر طرف زخم ہیں بے منت مرہم کتنے کتنے سینوں میں شکستہ ہیں ابھی دل کے رباب لب خاموش پہ ہیں نغمۂ ماتم کتنے کتنے ماتھوں کے ابھی سرد ہیں رنگین گلاب گرد افشاں ہیں ابھی ...

    مزید پڑھیے

    آخری لمحہ

    تم مری زندگی میں آئی ہو میرا اک پاؤں جب رکاب میں ہے دل کی دھڑکن ہے ڈوبنے کے قریب سانس ہر لحظہ پیچ و تاب میں ہے ٹوٹتے بے خروش تاروں کی آخری کپکپی رباب میں ہے کوئی منزل نہ جادۂ منزل راستہ گم کسی سراب میں ہے تم کو چاہا کیا خیالوں میں تم کو پایا بھی جیسے خواب میں ہے تم مری زندگی میں آئی ...

    مزید پڑھیے

    مزدور عورتیں

    گلنار دیکھتی ہے یہ مزدور عورتیں چہروں پہ خاک دھول کے پونچھے ہوئے نشاں تو اور رنگ غازہ و گلگونہ و شہاب سوچا بھی کس کے خون کی بنتی ہیں سرخیاں گلنار دیکھتی ہے یہ مزدور عورتیں میلے پھٹے لباس ہیں محروم شست و شو تو اور عطر و عنبر و مشک و عبیر و عود مزدور کے بھی خون کی آتی ہے اس میں ...

    مزید پڑھیے

تمام

30 قطعہ (Qita)

تمام