muhammad-sharif-baqa

محمد شریف بقا

اقبال کے شعری موضوعات

iqbal-k-sheri-mozouat

محمد شریف بقا کے مضمون

    علامہ اقبال اور خودی

    1667533674.webp

    علامہ اقبال نے اپنی شاعری سے مسلمانوں کو اپنی خودی جگانے کا پیغام دیا تُو اگر اپنی حقیقت سے خبردار رہے نہ یہ زور ہے پھر نہ سیہ کار رہے لذت گیر وجود ہر شے سر مست مئے نمود ہر شے خام ہے جب تک تُو ہے مٹی کا اک انبار تُو پختہ ہوجائے تو ہے شمشیر بے زنہار تُو خودی میں ڈوب جا غافل !یہ سر زندگانی ہے نکل کر حلقہ شام و سحر سے جاوداں ہو جا

    مزید پڑھیے

    علامہ اقبال کی شاعری میں خدا اور اس کی خدائی کا ذکر کس انداز سے ملتا ہے؟

    1667449485.webp

    ہمارے ہاں علامہ کے جواب شکوہ کو مذہبی حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور علامہ پر یہ الزام لگایا گیا کہ وہ خدا کے ساتھ خدانخواستہ گستاخی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ لیکن درحقیقت اقبال نے اپنی جواب شکوہ میں بھی اور دیگر نظموں میں بھی خدا اور اس کی وحدانیت کی طرف پورے یقین سے دعوت دی ہے۔

    مزید پڑھیے

    علامہ اقبال اور حسن وجمال

    1667360971.webp

    علامہ اقبال کی شاعری میں حسن و جمال کا کردار حُسن ہو کیا خود نما جب کوئی مائل ہی نہ ہو شمع کو جلنے سے کیا مطلب جو محفل ہی نہ ہو صبح ازل جو حسن ہوا دلستان عشق آواز کن ہوئی تپش آموز جان عشق یہ حکم تھا کہ گلشن کن کی بہار دیکھ ایک آنکھ لے کے خواب پریشاں ہزار دیکھ فدا کرتا رہا دل کو حسینوں کی اداؤں پر

    مزید پڑھیے

    علامہ اقبال کے مطابق زندگی اور موت میں کیا فرق ہے؟

    1667276078.webp

    اقبال کے ہاں زندگی کا وجود حرکت سے وابستہ ہے جبکہ جمود یا سکون دراصل موت ہے۔ اقبال کے مطابق خدا کی تخلیق کردہ کائنات اسی لیے زندگی رکھتی ہے کیونکہ یہ مسلسل حرکت کی حالت میں ہے۔ اگر یہ ساکت ہوجائے تو اس کی موت واقع ہوجائے۔

    مزید پڑھیے

    کیا واقعی علامہ اقبال جمہوریت کے مخالف تھے؟

    1667148568.webp

    شاعر مشرق علامہ اقبال بنیادی طور پر جمہوریت کے مخالف نہیں تھے۔ لیکن مغرب کی محض انسانوں کی تعداد کو گننے والی جمہوریت کے حق میں بھی نہیں تھے۔ ان کے نزدیک انسان کی قدر اس کی صلاحیت اور قابلیت کے لحاظ سے ہوتی ہے۔ اسلام کی نظر میں بھی شورائیت دراصل جمہورت کی ایک اعلیٰ شکل ہے اور اسی کے علامہ اقبال قائل تھے۔

    مزید پڑھیے

    علامہ اقبال کی شاعری میں جسم و روح اور جلال و جمال کا کردار

    1667015926.webp

    اس پیکر خاکی میں اک شے ہے سودہ تیری میرے لیے مشکل ہے اس شے کی نگہبانی نہ نکتہ میں نے سیکھا بوالحسن سے کہ جاں مرتی نہیں مرگ بدن سے چمک سورج میں کیا باقی رہے گی اگر بیزار ہو اپنی کرن سے ترا تن،روح سے نا آشنا ہے عجب کیا آہ تیری نارسا ہے تن بے روح سے بےزار ہے حق خدائے زندہ ،زندوں کا خدا ہے بخاک بدن، دانۂ دل فشاں کہ ایں دانہ دارد زحاصل نشاں

    مزید پڑھیے

    علامہ اقبال اور تقلید

    1666931484.webp

    بانگ درا تقلید کی روش سے تو بہتر ہے خود کشی رستہ بھی چھوڑ ،خضر کا سودا بھی چھوڑ دے مانند خامہ تیری زباں پر ہے حرف غیر بیگانہ شے پہ نازش بیجا بھی چھوڑ دے ہو تری خاک کے ہر ذرے سے تعمیر حرم دل کو بیگانہ انداز کلیسائی کر

    مزید پڑھیے

    علامہ اقبال کی شاعری میں تقدیر و تدبیر

    1666845211.webp

    اقبال کے ہاں بھی دیگر فلاسفہ کی طرح مسئلہ تقدیر اہمیت رکھتا ہے لیکن اقبال اس میں عملیت پسندی کے قائل ہیں۔ ان کے نزدیک مومن یا مرد مسلمان اپنی تقدیر خود بناتا ہے کیونکہ اللہ کی نصرت و تائید اسے ہر لمحہ حاصل رہتی ہے۔

    مزید پڑھیے

    علامہ اقبال کی شاعری میں تصوف و معرفت

    1666719790.webp

    بانگ درا ڈھونڈتی ہیں جس کو آنکھیں وہ تماشا چاہیے چشم باطن جس سے کھل جائے وہ جلوا چاہیے وہی اک حسن ہے لیکن نظر آتا ہے ہر شے میں یہ شیریں بھی ہے گویا ، بیتوں بھی ، کوہکن بھی ہے ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی ہو دیکھنا تو دیدۂ دل وا کرے کوئی ہو دید کو جو شوق تو آنکھوں کو بند کر ہے دیکھنا یہی کہ نہ دیکھا کرے کوئی کمال وحدت عیاں ہے ایسا کہ نوک نشتر سے تو چھیڑے یقین ہے مجھ کو گرے رگ گُل سے قطرہ ،انسان کے ہوگا

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3