Intizar Hussain

انتظار حسین

ممتاز ترین فکشن رائیٹر ، اپنے منفرد حکایتی اسلوب اور تقسیم کے تجربے کے تخلیقی بیان کے لیے معروف۔ مین بکر پرائز کے لیے شارٹ لسٹ کیے جانے والے پہلے اردو ادیب ۔

Most prominent fiction writer, known for his stories woven around the experience of Partition and for his individual style of telling tales. The first Urdu writer to have been shortlisted for Man Booker prize.

انتظار حسین کی رباعی

    شہر افسوس

    پہلا آدمی اس پریہ بولا کہ میرے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے کہ میں مرچکا ہوں۔ تیسرا آدمی یہ سن کر چونکا اور کسی قدر خوف اور حیرت سے اسے دیکھنے لگا مگر دوسرے آدمی نے کسی قسم کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔ حرارت سے خالی سپاٹ آوازمیں پوچھا، ’’تو کیسے مر گیا؟‘‘ پہلے آدمی نے اپنی بے ...

    مزید پڑھیے

    زرد کتا

    ایک چیز لومڑی کا بچہ ایسی اس کے منہ سے نکل پڑی۔ اس نے اسے دیکھا اورپاؤں کے نیچے ڈال کر روندنے لگا، مگر وہ جتنا روندتا تھا اتناوہ بچہ بڑا ہوتا جاتا تھا۔ جب آپ یہ واقعہ بیان فرما چکے تھے تو میں نے سوال کیا، ’’یا شیخ۔۔۔ لومڑی کے بچہ کا رمز کیا ہے اور اس کے روندے جانے سے بڑے ہونے میں ...

    مزید پڑھیے

    لمبا قصہ

    اس نے مجھے حیران ہو کر دیکھا اور پوچھا، ’’تمہیں کیسے پتہ چلا؟‘‘ میں نے کہا، ’’بس ہمیں پتہ چل گیا، بتاؤ کہ وہ قصہ کیا تھا؟‘‘ کہنے لگا، ’’یار اصل میں وہ تھی میری کلاس فیلو، ہم دونوں نے ایک ہی سبجکٹس لے رکھے تھے اور بات یہاں سے شروع ہوئی۔۔۔‘‘ کہتے کہتے رکا جیسے اسے بہت سی ...

    مزید پڑھیے

    خواب اور تقدیر

    ناقوں پہ سوار چپ سادھے سانس رو کے ہم دیر تک اس راہ چلتے رہے حتیٰ کہ آگے آگے چلتے ہوئے ابوطاہر نے اپنے ناقے کی نکیل کھینچی اوراطمینان بھرے لہجہ میں اعلان کیا، ’’ہم نکل آئے ہیں۔‘‘ ’’نکل آئے ہیں۔‘‘ ہم تینوں نے تعجب اور بے یقینی سے ابوطاہر کو دیکھا، ’’رفیق کیاہم تیرے کہے پر ...

    مزید پڑھیے

    وہ اور میں

    اب اس میز پربس چائے کے باسی برتن تھے اور بجھے ہوئے سگریٹوں کے ٹکڑے، سگریٹ کی راکھ کچھ میز بکھری ہوئی، کچھ ایش ٹرے میں پڑی ہوئی، اس نے میز کا جائزہ لیا، پھر کاؤنٹر پہ گیا، منیجر سے پوچھا، ’’وہ زینے کے برابر والی جو میز ہے اس پر ایک شخص بیٹھا تھا وہ چلا گیا؟‘‘ منیجر نے زینے کے ...

    مزید پڑھیے

    پچھتاوا

    مادھو پیدا ہوکر بہت پچھتایا، مگر پچھتانے سے کیا ہوتا تھا، پیدا تو وہ ہوچکا تھا، اصل میں وہ ماں کے بھرّے میں آگیا، عجیب بات ہے کہ ماں ہی کی باتوں سے اس کے اندر یہ بات بیٹھ گئی کہ آدمی کو پیدا ہی نہیں ہونا چاہیئے اور ماں ہی کی باتوں میں آکر وہ پیدا ہونے پہ رضا مند ہوگیا، اسی پچھتاوے ...

    مزید پڑھیے

    روپ نگر کی سواریاں

    منشی رحمت علی حسب عادت منہ اندھیرے اکول کے اڈے پر پہنچ گئے۔ اڈا سنسان پڑا تھا۔ چاروں طرف اکّے ضرور نظر آتے تھے لیکن بے جتے ہوئے۔ ان کے بموں کا رخ آسمان کی طرف تھا اور چھتریاں زمین کی طرف جھکی ہوئی تھیں۔ جابجا کھونٹوں سے بندھے ہوئے گھوڑے یا تو اونگھ رہے تھے یا ایک الکساہٹ کے ساتھ ...

    مزید پڑھیے

    آخری موم بتی

    ہماری پھوپھی جان کو تو بڑھاپے نے ایسے آلیا جیسے قسمت کے ماروں کو بیٹھے بٹھائے مرض آدبوچتا ہے۔ میری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ بعض لوگ اچانک کیسے بوڑھے ہوجاتے ہیں۔ آندھی دھاندھی جوانی آتی ہے، بڑھاپا تو دھیرے دھیرے سنبھل کر آیا کرتا ہے۔ لیکن پھوپھی جان بوڑھی نہیں ہوئیں بڑھاپے ...

    مزید پڑھیے

    ٹھنڈی آگ

    مختار صاحب نے اخبار کی سرخیوں پر تو نظر ڈال لی تھی اور اب وہ اطمینان سے خبریں پڑھنے کی نیت باندھ رہے تھے کہ منی اندر سے بھاگی بھاگی آئی اور بڑی گرم جوشی سے اطلاع دی کہ ’’آپ کو امی اندر بلارہی ہیں۔‘‘ منی کی گرم جوشی بس اس کی ننھی سی ذات ہی تک محدود تھی۔ پوسٹ ماسٹر صاحب اسی طرح گم ...

    مزید پڑھیے

    اپنی آگ کی طرف

    میں نے اسے آگ کی روشنی میں پہچانا۔ قریب گیا۔ اسے ٹہوکا۔ اس نے مجھے دیکھا پھر جواب دیے بغیرے ٹکٹکی باندھ کر جلتی ہوئی بلڈنگ کو دیکھنے لگا۔ میں بھی چپ کھڑا دیکھتا رہا۔ مگر شعلوں کی تپش یہاں تک آرہی تھی۔ میں نے اسے گھسیٹا، کہا کہ چلو۔ اس نے مجھے بے تعلقی سے دیکھا۔ پوچھا، ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 5